صدر جمہوریہ کے احکامات کے فوری بعد گجرات دس فیصد تحفظات کوٹہ نافذ کرنے والی پہلی ریاست بنا۔

چیف منسٹر وجئے روپانی نے کہاکہ دس فیصد تحفظات کو ریاست میں ایس سی کے سات فیصد‘ ایس ٹی کے پندرہ فیصد اور اوبی سی کے 27فیصد کے علاوہ ہوگا۔

احمد آباد۔ صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کویند کی جانب سے دستوری( ترمیم) ایک 2019برائے عام زمرے میں ملازمتوں اور تعلیمی اداروں کے لئے معاشی طور پر کمزور طبقات کو دس فیصد تحفظات کی فراہمی پر دستخط کے ایک روز بعد ہی گجرات میں بی جے پی کی حکومت نے اتوار کے روز اس کے نفاذ کا اعلان کردیا۔

چیف منسٹر وجئے روپانی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہاکہ ’’ جنوری14سے تمام تعلیمی اداروں اور سرکاری ملازمتوں میں عام زمرے کے معاشی طور پر کمزور طبقے کو دس فیصد تحفظات فراہم کئے جائیں گے‘‘۔

اس بیان میںیہ بھی کہاگیا ہے کہ ملازمتوں کے اعلان میں بھی یہ لاگوہوتا ہے جس کا طریقہ کار اب تک نہیں بتایاگیا ہے۔چیف منسٹر وجئے روپانی نے کہاکہ دس فیصد تحفظات کو ریاست میں ایس سی کے سات فیصد‘ ایس ٹی کے پندرہ فیصد اور اوبی سی کے 27فیصد کے علاوہ ہوگا

۔سال2016میں اثر پاٹیدار نے ریاستی حکومت کے خلاف اوبی سی موقف کا مطالبہ کرتے ہوئے جب زبردست احتجاج کیاتھا تب یہا ں کی بی جے پی حکومت نے عام زمرے کے معاشی طور پر پسماندہ طبقات کے لئے دس فیصد تحفظات پر مشتمل ایک آرڈیننس منظور کیاتھا۔

اس آرڈیننس کو گجرات ہائی کورٹ نے یہ کہتے ہو نامنظور کردیا کہ کوٹہ پچاس فیصد سے زیادہ نہیں ہونا چاہئے۔

مرکز کا یہ تاریخی ترمیمی بل زیادہ تر گجرات حکومت کے آرڈیننس کے خطوط پر ہے ‘جس سے بی جے پی کو اس بات کی منظوری مل گئی ہے کہ وہ اعلی ذات والے غریبو ں کو بھی تحفظات فراہم کرسکے۔

پاٹیدار کوٹہ احتجاج میں بی جے پی کو سلسلہ وار الیکشن میں کافی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ‘ جس میں 2015کے مجالس مقامی کے الیکشن اور2017اسمبلی الیکشن شامل ہیں۔لوک سبھا الیکشن کے مہینوں میں نئے قانون سے توقع کی جارہی ہے کہ بی جے پی کو پاٹیداروں کی حمایت ملے گی جو چھ کروڑ گجراتیوں کا بارہ فیصد حصہ ہیں۔سال2014کے لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی نے گجرات کی تمام26سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی۔