صدر جمہوریہ رام ناتھ کویند نے معصوم بچیوں کی عصمت ریزی کے مرتکبین کو سزائے موت کے ارڈیننس کو منظوری دیدی

مذکورہ ارڈیننس میں بارہ سال سے کم عمر کی لڑکیوں کے ساتھ درندگی کرنے والوں کے خلاف کم سے کم سزا بیس سال اور زیادہ سے زیادہ سزائے موت کی تجویز پیش کی گئی تھی
نئی دہلی۔ صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کویندکریمنل لاء ارڈیننس 2018کو اتوار کے روز منظوری دیدی جس کے تحت بارہ سال سے کم عمر لڑکیوں کے ساتھ عصمت ریزی کرنے والوں کو سزائے موت دینے کا عدالت کو اختیار یاگیا ہے۔

مذکورہ ارڈیننس کو ایک روز قبل مرکزی کابینہ نے منظوری دی تھی۔ اس کے بعد ارڈیننس کو اندرون چھ ہفتے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں منظور کرلیاجائے گا۔

ارڈیننس میں اس بات کی سفارش کی گئی ہے کہ بارہ سال سے کم لڑکیوں کی عصمت ریزی کے مرتکبین کو کم سے کم بیس سال قید کی سزا ء اور زیادہ سے زیادہ سزائے موت دی جائے ‘ سولہ سال سے زائد عمر کی لڑکیوں کے ساتھ عصمت ریزی کرنے والوں کو سزاء کے طور پر کم سے کم سات سے دس سال کی قید یا پھر عمرقید کا قانون تیار کیاگیاہے۔

مجوزہ ارڈنینس میں سولہ سال سے کم عمر کی اجتماعی عصمت ریزی سے انفرادی عصمت ریزی کے ملزم کو عبور ضمانت حاصل کرنے کے مواقع کو بھی ہٹادیاگیاہے