صدر جمہوریہ اور ان کی اہلیہ کے ساتھ اڈیشہ کی مندر میں بد سلوکی

نئی دہلی : صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کو وند اور ان کی اہلیہ سویتا کووند کی جگناتھ مندر میں بد سلوکی کی ایک نیا معاملہ سامنے آیا ہے ۔جس کے بعد یہ سوال کھڑا ہوگیا ہے کہ کیا دلت ہونے کی وجہ سے رام ناتھ کووند اور ان کے خاندان کو مندر میں بے عزت کیا جاتا ہے ۔

اس سے قبل راجستھان میں بھی صدر جمہوریہ اور ان کی اہلیہ کو مندر کے اندر داخل ہونے کی اجازت نہ ملنے کے سبب سیڑھیوں پر بیٹھ کر پوجا کرنے کی تصویر وائرل ہوئی تھیں ۔بعد میں وضاحت پیش کی گئی تھی کہ سویتا کووند کے پیر میں تکلیف تھی جس کی وجہ سے وہ اندر داخل نہیں ہوئیں او رسیڑھیوں پر ہی پوجا کی ۔لیکن اب تازہ معاملہ میں تو سب کچھ تحریر ی طور پر موجود ہے۔

اور انگریزی اخبار ’ٹائمز آف انڈیا ‘ نے اس سلسلہ میں ایک رپورٹ بھی شائع کی ہے۔یہ معاملہ اڈیشہ کے مشہور شری جگناتھ پوری مندر کا ہے جہاں صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند اور ان کی بیوی تقریبا تین ماہ قبل یعنی ۱۸؍ مارچ کو مندر پوجا کے لئے مندر گئے تھے جہاں ان کے ساتھ بد سلوکی ہوئی ۔لیکن اس

واقعہ کاانکشاف مندر انتظامیہ کے ذریعہ گزشتہ دنوں ایک میٹنگ میں سامنے آیا ۔اس سلسلہ میں پوری ضلع انتظامیہ نے تحقیقات بھی شروع کردی ہے ۔انگریزی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق مندر کے خدمت گذاروں کے ایک گروپ نے مبینہ طور پر باب الداخلہ پر صدر جمہوریہ کا راستہ روک لیا اور ان کی اہلیہ کو دھکا دیا گیا ۔

اس سلوک سے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کو تکلیف ہوئی جس کے پیش نظر راشٹر پتی بھون نے اعتراض ظاہر کرتے ہوئے ۱۹؍ مارچ کو پوری کے کلکٹر اروند اگروال کو خدمت گذاروں کے رویہ کے خلاف نوٹ بھیجا تھا ۔اس نوٹ کے موصول ہونے کے بعد شری جگن ناتھ مندر انتظامیہ نے ایک میٹنگ کی تھی جس میں پورے معاملہ کی جانچ کی گئی ۔