صدام حسین کی ستائش کرنے پر ہلاری کی ٹرمپ پر تنقید

واشنگٹن۔ 6 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) ڈیموکریٹک کی امکانی صدارتی امیدوار ہلاری کلنٹن کی انتخابی مہم یوں تو ری پبلیکن حریف ڈونالڈ ٹرمپ پر تنقیدیں اور جوابی تنقیدوں سے رقم ہے، البتہ گزشتہ روز جب ٹرمپ نے عراق کے معزول حکمراں مرحوم صدام حسین کی ستائش کی جس کی مذمت کرتے ہوئے ہلاری نے کہا کہ ایک ڈکٹیٹر (صدام) کی تعزیت کرنے والا امریکہ کے کمانڈر انچیف کی حیثیت سے کتنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے، اس کا اندازہ اب ہر کوئی کرسکتا ہے۔ کلنٹن کی انتخابی مہم چلاتے ہوئے جیک سولیون نے ہلاری کی جانب سے یہ بیان جاری کیا۔ یاد رہے کہ شمالی کیرولینا میں ایک انتخابی ریالی کے دوران ٹرمپ نے صدام حسین کی تعریف کی تھی۔ سولیون نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ چین تیاننسمین اسکوائر قتل عام میں جس طاقت کے مظاہرہ، شمالی کوریا کے حکمراں کم جونگ اون کی ستائش اور ولادیمیر پوٹین کی تعریف کرتے ہوئے یہ ظاہر کردیا ہے کہ ان کی (ٹرمپ) سوچ کیا ہے۔ ٹرمپ ہر ڈکٹیٹر کی حمایت کررہے ہیں جس سے خود ان کے آمرانہ دفاع کا پتہ چلتا ہے۔ ایسا شخص امریکہ کے صدر کے عہدہ پر کیونکر فائز ہوسکتا ہے۔ کیا ٹرمپ اس عہدہ کیلئے موزوں ہیں؟ ریالی کے دوران ٹرمپ نے صدام حسین کی بربریت کی ستائش کی تھی اور کہا تھا کہ کس طرح صدام حسین نے دہشت گردوں کو یکے بعد دیگرے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔ ٹرمپ نے کہا کہ صدام حسین ایک انتہائی خراب آدمی تھے لیکن ایک کام انہوں نے اچھا کیا کہ دہشت گردوں کے ساتھ انتہائی بے رحمی سے نمٹتے ہوئے ان کے دانت کھٹے کردیئے تھے۔