صحافی گوری لنکیش کے قتل کی ملک بھر میں مذمت، امریکہ و ایمنسٹی کو تشویش

واقعہ کے مقام بنگلورو کے علاوہ پڑوسی ریاستوں اور قومی دارالحکومت میں زبردست مظاہرے۔سونیا گاندھی ، سمرتی ایرانی و دیگر کا اظہار مذمت
نئی دہلی/بنگلورو۔6 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) سینئر جرنلسٹ گوری لنکیش کے قتل کی ملک بھر میں تمام سیاسی و غیر سیاسی گوشوں کے ساتھ ساتھ امریکہ نے بھی مذمت کی ہے۔ بنگلورو کے ساتھ ساتھ کرناٹک کی پڑوسی ریاستوں اور دیگر جگہوں پر بھی آج سینئر جرنلسٹ کے قتل کے خلاف زبردست مظاہرے کیے جارئے ہیں۔ مظاہرین نے گوری کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ گوری کو گزشتہ روز کرناٹک کے دارالحکومت بنگلورو میں نامعلوم حملہ آوروں نے گولیاں مارکر ہلاک کردیا۔ امریکہ نے اس واقعہ کی سخت مذمت کی اور ہندوستان میں امریکی مشن بھی نہ صرف انڈیا بلکہ دنیا بھر میں آزادی صحافت کی تائید کرنے والوں میں شامل ہوگیا ہے۔ نئی دہلی میں امریکی سفارتخانے نے ایک بیان میں کہا کہ وہ گوری کی غم زدہ فیملی، ان کے دوست احباب اور رفقائے کار سے پرخلوص اظہار تعزیت کرتے ہیں۔ 55 سالہ گوری جو ہندوتوا پر مبنی سیاست کی بے باک نقاد سمجھی جاتی تھیں، انہیں راج راجیشوری نگر میں ان کے قیام گاہ کے باہر قتل کیا گیا۔ وہ کنڑ زبان کے اخبار ’’گوری لنکیش پتریکے‘‘ کی مدیر رہیں اور بعض دیگر اشاعتوں کی مالک بھی تھیں۔ میڈیا کے سرکردہ فورموں بشمول ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا، پریس کلب آف انڈیا اور شہری حقوق کے اداروں جیسے اے این ایچ اے ڈی نے بھی اس قتل کی مذمت کی ہے۔ گلڈ نے اپنے بیان میں کہا کہ ان کا قتل جمہوریت میں ناراضگی یا عدم اتفاق کو کچلنے کی بدترین مثال اور آزادی صحافت پر سفاکانہ حملہ ہے۔

پریس کلب نے گزشتہ روز واقعہ کے فوری بعد اپنے ردعمل میں کہا تھا کہ نڈر اور آزاد صحافی جس نے کئی طرح کے کاز کے لیے اپنی تائید و حمایت پیش کی اور ہمیشہ انصاف کے حق میں کھڑی رہیں۔ انہیں نہایت بے دردی سے گولی مارکر ہلاک کردیا گیا تاکہ ان کی آواز کو خاموش کردیا جائے۔ اس دوران صدر کانگریس سونیا گاندھی، نائب صدر پارٹی راہول گاندھی نے مذمتی ردعمل میں کہا کہ یہ واقعہ تشویشناک یاددہانی ہے کہ ہمارے سماج میں عدم رواداری اور تعصب و تنگ نظری اپنا خبیث رنگ دکھا رہی ہے۔ راہول نے کہا کہ سچائی کو کوئی بھی کچل نہیں سکتا۔ سونیا گاندھی نے چیف منسٹر کرناٹک سدارامیا سے بات کی اور انہیں تاکید کی کہ خاطیوں کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات سمرتی ایرانی نے بھی گوری کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ عاجلانہ تحقیقات اور انصاف کیا جائے گا۔ پریس کونسل آف انڈیا نے سینئر جرنلسٹ کے قتل پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے حکومت کرناٹک سے کہا کہ اس واقعہ کے بارے میں تفصیلی رپورٹ دی جائے ۔ کونسل نے ایک بیان میں کہا کہ پی سی آئی نے گوری لنکیش کے قتل کا گہری فکرمندی سے نوٹ لیا ہے اور اس واقعہ پر از خود کارروائی کرتے ہوئے ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کی جارہی ہے کہ اس واقعہ کی رپورٹ پیش کی جائے۔

نئی دہلی میں پریس کلب آف انڈیا میں شہر بھر سے ممتاز صحافی جمع ہوئے اور مقتول جرنلسٹ کے لیے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے زور دیا کہ اس طرح کے واقعات کے سدباب کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔ دریں اثناء کیرالا یونین آف ورکنگ جرنلسٹس نے بھی جنترمنتر میں احتجاج منظم کیا۔ اس فورم کی دہلی یونٹ نے کہا کہ سینئر کنڑ صحافی کا قتل عدم رواداری کی سیاست کی عکاس ہے۔ نئی دہلی میں قائم غیر سرکاری تنظیم (این جی او) ’’ایکٹ نائو فار ہارمونی اینڈ ڈیموکریسی‘‘ (ANHAD) نے ادعا کیا کہ اس طرح کے واقعات اس جدوجہد کو پست حوصلہ نہیں کریں گے جس کے لیے گوری لنکیش جانی جاتی تھیں۔ سی پی آئی (ایم) کے پولٹ بیورو نے کہا کہ یہ آر ایس ایس / بی جے پی کی جانب سے نفرت اور عدم رواداری کا ماحول پیدا کیے جانے کا نتیجہ ہے۔ لیفٹ پارٹی نے کرناٹک حکومت سے مطالبہ کیا کہ خاطیوں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ گوری لنکیش کے بے دردانہ قتل کی مذمت کرتے ہوئے بنگلورو کے ساتھ ساتھ تھرواننتاپورم، چینائی، پوڈوچیری، ممبئی، بھوپال میں بھی مظاہرے کیے گئے اور خاطیوں کے خلاف عاجلانہ کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جامع تحقیقات کرتے ہوئے خاطیوں کو عبرتناک سزاء دینا چاہئے۔

گوری کا قتل بی جے پی سے جوڑنا غلط : گڈکری
نئی دہلی۔6 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر نتن گڈکری نے آج جرنلسٹ گوری لنکیش کی ہلاکت کو بی جے پی یا اس کے نظریہ پر عمل پیرا لوگوں سے جوڑنے والے الزامات کو غیر ذمہ دارانہ، بے بنیاد اور جھوٹے قرار دیا۔ انہوں نے صدر کانگریس سونیا گاندھی اور ان کے نائب راہول کے بیانات پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اور وزیراعظم کے خلاف غیر درست الزامات ان کی پارٹی سے ناانصافی اور جمہوریت کے لیے نقصاندہ ہے۔ وزیر روڈ ٹرانسپورٹ، ہائی ویز، جہازرانی اور آبی وسائل نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ موجودہ حکومت، بی جے پی یا اس کی کوئی بھی تنظیم کا جرنلسٹ گوری لنکیش کی ہلاکت سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کو خاموش رہنے کا مورد الزام ٹھہرایا جارہا ہے۔ حالانکہ عوام یہ جانتے ہیں کہ وہ بیرونی دورے پر ہیں۔ گڈکری نے کہا کہ وہ گزشتہ روز کے وقاعہ کی مذمت کرتے ہیں لیکن جس انداز میں برسر اقتدار پارٹی کو بعض سیاسی جماعتیں منفی انداز میں پیش کررہی ہیں وہ بدبختانہ اور قابل اعتراض ہے۔