لکھنو:شیعہ پرسنل لاء بورڈ نے منگل کے روز رام جنم بھومی کے تنازع کے موثر حل اور قومی سطح پر گائے ذبیحہ کوروکنے قانونی امتناع کا مطالبہ کیا۔
All India #Shia Personal Law Board, #AISPLB demands enactment of law to abolish tradition of #TripleTalaq, terming it anti-women. pic.twitter.com/bvCY2rqdGG
— All India Radio News (@airnewsalerts) April 5, 2017
پانچویں عاملہ کے اجلاس میں باڈی کے اراکین نے گائے ذبیحہ کے مسائل کوموضوع بحث لایااور اس پردو گرہوں کے درمیان کشیدگی کے پیش نظر اتفاق رائے سے فیصلہ لیاگیاکہ حکومت کی جانب سے امتناع تمام کے مفاد میں ہوگا۔
Maulana Yasoob Abbas told News18 that how this fatwa aims to put an end to communal riots. Report: @debayanahroy https://t.co/VhWPYmiMql
— CNNNews18 (@CNNnews18) April 5, 2017
اراکین نے کہاکہ قرآن میں گائے ذبیحہ کو اسلامی تعلیمات کے خلاف قراردیا گیا ہے جس پر امتناع ضروری ہے۔خواجہ معین الدین چشتی ؒ کی بارگاہ کے ایک مشائخ زین العابدین خان نے برسرعام گائے ذبیحہ پر بحث کی جو تنازع کا موضوع بنا او رانہوں نے کہاکہ اس کو ختم کردیناچاہئے۔
All India#Shia Personal Law Board calls for law to ban #TripleTalaq, watch @RajatSharmaLive in #AajKiBaat on @indiatvnews at 9.20 pm
— India TV (@indiatvnews) April 5, 2017
انہوں نے کہاکہ’’ بڑھتی کشیدگی کے پیش اورقران کے مطابق ہمیں گائے کے ذبیحہ اورگوشت کی فروخت پر امتناع عائد کردینا چاہئے‘‘۔
انہوں نے کہاکہ آج کے عصری دور میں تین طلاق کاعمل غیرواجبی اورقرآن کی روح کے عین خلا ف ہوگا۔
دیگر اسپیکرس نے بھی اس بات کومنظور کیاکہ اگر شادی دولہا او ردلہن کی مرضی کے مطابق ہوتا ہے ‘ ویسے ہی طلاق کا مسئلہ بھی دونوں سے مشاورت کے بعد ہونا چاہئے۔