شہیدوں کے لئے دعاء‘ مسلمانوں کے ساتھ اٹھے ہندوؤں کے بھی ہاتھ

جمعہ کی نماز کے بعد دیکھا ئی دی بھائی چارے کا خوبصورت مثال

نئی دہلی ۔مسجد میں نماز کی ادائی کے لئے آنے والے سبھی لوگوں کو باہر کھڑے مدرسے سے معصوم بچے ترنگے پر مشتمل بیاچ لگارہے تھے۔پھر نماز سے قبل خطبہ میں پلواماں کے شہیدوں کو یاد کیاگیا اور پھر نماز کے بعد ان کے لئے دعاء کی گئی۔

اس میں بھی خاص یہ تھا کہ اس دعا ء میں مصلیوں کے ساتھ دوسرے سماج کے لوگ بھی شامل تھے ۔

یہ نظارہ جمعہ کی نماز کے دوران آر کے پورم سیکٹر 3کی مقامی مسجد میں دیکھنے کو ملا۔مسجد کے امام مولانا قاسم نے خاص طور پر سی آر پی ایف کے ان جوانوں کی جلد از جلد صحت یابی کیلئے دعاء کی جو مذکورہ دہشت گرد حملے میں زخمی ہوئے ہیں۔

پروگرام کا انعقاد حاجی لنگا ٹرسٹ اور مذہب برائے امن کی جانب سے کیاگیاتھا۔ ناظم شمیر راشد نے بتایا کہ پلواماں حملے سے پورا ملک میں افسوس ہے اور سبس ے زیادہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ملک میں امن او ر بھائی چارہ کا ماحول قائم رہے۔

شہیدوں کے گھر والوں کو اس بات کا احساس نہیں ہونے دینا چاہئے کہ لوگ انہیں بھول گئے ہیں۔

آرمی کے میجر جاوید جعفری( ریٹائرڈ) نے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آرمی ہو یانیم فوجی دستے یا پھر پولیس جب انہیں ملک کی عوام اعزاز دیتی ہے تو انہیں سب کچھ مل جاتا ہے‘ ضروری ہے یہ بات ہر آدمی سمجھ سکے کیونکہ سرحد پر جوان اس لئے لڑاتا ہے کیونکہ اس کو اپنے وطن او ریہاں کے لوگوں سے بے پناہ محبت ہے۔

ابھلاش نے بتایاکہ وہ یہاں اس لئے ائے ہیں کیونکہ پلواماں کے بعد ملک کے کئی حصوں میں ایک مخصوص طبقے کو ہر جگہ نشانہ بنایاجارہا ہے ‘ ہم سب ملکر یہاں سے یہ بتانا چاہتے ہیں کہ ملک ایک ہے اور اس کے لوگ بھی ایک ہیں