شہیدوں سے امتیازی سلوک

کشمیر میں ابھی حال میں سکیو ریٹی فورسیز اور جنگجوؤں کے تصادم کے دوران سات جوا ن شہید ہوئے تھے جن میں پانچ مسلمان تھے۔اسی میں ایک جوان مجاہد خان بھی تھا جو بہار کا رہنے والا تھا۔اس کی تدفین فوجی اعزازات کے ساتھ عمل میں آئی۔لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ ا کے جنازہ میں نہ ریاست کے وزیر اعلی نتیش کمار نے شرکت کی اور نہ ہی اپنی طرف سے کوئی نمائندہ روانہ کیا۔اتناہی نہیں مجاہد جس جگہ کا رہنے والاتھا وہاں کے ایم پی راج کمار سنگھ نے بھی ایک شہید جوان کو خراج عقیدت پیش کر نے کے لئے اس کے گاؤں جا نا پسند نہیں کیا۔حیرت اس بات پر ہے کہ بھوج پور ضلع کے ڈی ایم اور ایس پی میں سے کوئی بھی ان کی آخری رسوم میں شامل نہیں ہوا۔وزیر اعلی نے اخباری بیان کے ذریعہ تعزیتی پیام اور افسوس کا اظہار کیا۔بہار حکومت کی جانب سے پانچ لاکھ روپئے کامعاوضہ دیا گیا۔

لیکن ان کے اہل خانہ نے یہ کہتے ہوئے واپس کر دیا کہ اتنی رقم زہریلی شراب پی کر مرنے والوں کو بھی ملتی ہے ان کے بیٹے نے ملک کی حفاظت کے لئے اپنی جان کی قربانی دی ہے ۔انھوں نے کہا کہ پانچ لاکھ روپئے دے کر ان کی توہین کی ہے۔یہ بات قابل مذمت اور انتہائی افسوسناک ہے۔آج جس طرح سے مسلمانوں کی حب الوطنی کو ایک خاص طبقہ کی جانب سے نشانہ بنایا جارہا ہے کشمیر میں حالیہ تصادم میں سات فوجیووں میں سے پانچ مسلمان تھے۔اوراس معاملہ کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔ایم آئی ایم کے صدراور حیدرآباد کے ایم پی اسد الدین اویسی نے کہا کہ مسلمانوں کی شہادت پر کیوں کچھ نہیں بولا جاتا۔اس سے سبق حاصل کر نا چاہئے۔خاص طور پر ان لوگوں کو جو مسلمانوں کی وفاداری پر شک کرتے ہیں۔

انہیں پاکستانی کہہ کر ان کی توہین کر تے ہیں ۔سچ تو یہ ہے کہ مسلمانوں نے کبھی بھی ملک سے غداری نہیں کی۔بریگیڈئیر عثمان اور شہید عبد الحمید کی تاریخ ہمارے سامنے ہیں۔ا سکے علاوہ جاسوسی کے جتنے معاملات ہیں اس میں ایک بھی مسلمان جاسوسی کے الزام میں گرفتار نہیں ہوا۔حال ہی میں فوج کا ایک افسر پاکستان کے ساتھ جاسوسی کے الزام میں پکڑا گیا۔جبکہ دوسرا افسر بھی خفیہ ایجنسی کے نشانہ پر ہے۔لیکن ان دونوں میں سے کوئی بھی مسلمان نہیں ۔اس لئے اس سے بخوبی اندازۃ لگا یا جاسکتا ہے کہ مسلمان کبھی غدار نہیں ہوسکتا۔ملک کی فرقہ پرست طاقتیں مسلمانوں کو بدنام کر نے اور انہیں غدار ثابت کر نے کی مسلسل کوششیں کر ہی ہے۔

گزشتہ دنوں ٹیپو سلطان کو غدار کہا جا نے لگاتھا۔حقیقت یہ کہ ٹیپو سلطان ایک ایسا بادشاہ تھا اس نے امریکہ اور انگلینڈ سے پہلے اپنی تکنیک سے میزائیل بنایا تھا۔جس سے انگریزوں کی بڑی تباہی ہوئی تھی۔ایسے شخص کو ملک کا غدار قرار دینے کے لئے آر ایس ایس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے لوگ مبینہ طور پر بے قرار ہے۔مسلمانو ں کے خلاف ملک میں جو مہم چل رہی ہے اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔( بشکریہ روزنامہ راشٹریہ سہارا ، نئی دہلی)