شہزادی ڈائنا کے مقام حادثہ پر پہنچنے والے فائر فائٹر عملے کے جوان نے بالآخر اپنی زبان کھولی۔ ویڈیو

دنیا کے پراسرار حادثے اموات میں سے ایک شہزادی ڈائنا کی موت کا واقعہ ہے۔ برطانوی شاہی خاندان کی شہزادی ڈائنا کی زندگی یوں تو بے شمار تنازعات میں گھیری رہی ہے مگر ان کی موت بھی ایک ایسے سڑک حادثے میں ہوئی ہے جس کے متعلق آج بھی مختلف قسم کی قیاس ارائیاں کی جاتی ہیں ۔

مگر شہزادی ڈائنا کی کار حادثے کا شکار ہونے کے بعد بچاؤ اور راحت کاری کاموں کی انجام دہی کے لئے مقام حادثہ پر پہنچے والے فائیر فائٹرس عملے کے ایک رکن اس حادثے اور وہاں کے حالات پر بالآخر اپنی زبان کھولی ا ور کہاکہ حادثے کے بعد ڈائنا زندہ تھیں اور ان کی سانس چل رہی تھی ‘ راحت کاری عملے نے انہیں ایمبولنس میں سوار کیا اور اسپتال کو روانہ کردیا۔

فائیرفائٹر نے مئی کے مہینے میں پہلی مرتبہ میڈیا کو دئے گئے اپنے بیان میں کہاکہ شہزادی ڈائنا کا ڈرائیور موقع پر فوت ہوچکاتھا‘ سامنے کی سیٹ پربیٹھا سکیورٹی جوان جس کے چہرے پر گہرے زخم تھے مگر وہ زندہ تھا جب کے شہزادی کے پہلو میں بیٹھے ڈاکٹر فریاد موقع پر ہی ہلاک ہوچکے تھے۔

فائر فائٹر نے مبینہ طور پر کہاکہ ڈائنا کے کاندھے پر زخم تھے ‘ وہ گھبرائی ہوئی تھیں‘ جب ہم نے انہیں گاڑی سے باہر نکلاتو انہو ں نے کہاکہ’’ او مائی گاڈ یہ کیاہوگیا‘‘ اس کے بعد ہم نے انہیں تسلی دی اور کہاکہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے‘ ان کی قلب کی حرکت کو دوبارہ کارگرد بنانے کاکام کیاگیا‘ پھر انہیں ایمبولنس میں سوار کرکے اسپتال بھیج دیاگیا ۔

پھر شام تک یہ خبر ملی کے ڈائنا فوت ہوگئی ہیں۔

اسپتال کے ڈاکٹرس کا کہناتھا کہ انہیں اندرونی چوٹیں لگی تھیں جس کی وجہہ سے خون قلب کے اطراف میں جمع ہوگیاتھا۔

مذکورہ فائیر فائٹر نے مبینہ طور پر کہاکہ وہ جب شہزادی ڈائنا کو ایمبولنس میں سوار کیاگیا تب ان کی موت کے آثار کہیں پر بھی دیکھائی نہیں دے رہے تھے۔

https://www.youtube.com/watch?v=rzy1TRZdotc&feature=youtu.be