شہریت( ترمیم) بل 2016مجوزہ لوک سبھاالیکشن میں کئی ریاستوں کا اہم موضوع رہ سکتا ہے۔ حالانکہ بی جے پی بل کی حمایت میں ماحول بنانے کی تیاری کررہی ہے ‘ لیکن اس بجٹ سیشن میں اس کے پاس ہونے کی امید نہیں ہے۔ بی جے پی صدر امیت شاہ نے بھی ایسا ہی اشارہ دیا ہے۔
نئی دہلی۔ شہریت ( ترمیم) بل پر ملک بھر میں گھمسان کے درمیان بی جے پی صدر امیت شاہ نے سبھی پارٹیوں سے تعاون کی اپیل کی ہے۔
شاہ نے کہاکہ مرکزی حکومت اس مسلئے پر بل اس وقت ہی پیش کرے گی جب تمام پارٹیوں سے انہیں حمایت حاصل ہو۔ مودی حکومت اس بجٹ سیشن میں بل راجیہ سے منظور کرانے کی حمایت میں نہیں ہے اور اس کے مطلب ہے کہ عام الیکشن سے پہلے بل لاگو نہیں ہونے جارہا ہے۔
یہ الیکشن سے پہلے کا آخری بجٹ اجلاس ہے۔بی جے پی صدر نے ٹی او ائی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ سبھی طبقات کی تشویش دور کرنا ہماری کوشش ہوگی ۔ بتادیں کہ شہریت بل کی مخالفت میں آسام کے بشمول شمال مشرق کی کئی ریاستوں میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے ۔
انہو ں نے کہاکہ ’ اس طرح کے حساس مسئلوں پر الگ الگ طبقے کے الگ رائے ہوتی ہے ۔ سٹیزن شپ بل بی جے پی حکومت نے کافی غور وخوص کے بعد لائی ہے۔ یہ بل ملک کے لئے نہایت ضروری او راہمیت کاحامل ہے۔
مودی حکومت اقتدار میںآنے کے بعد سے شمال مشرق میں اپنی پکڑ مضبوط کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ بل کے اثر خاص طور پر آسام اور شمال مشرق کی ریاستوں کی سیاست پر پڑے گا۔ بی جے پی صدر نے ان خدشات پر کہاکہ ’ ہم سبھی پارٹیوں سے طویل بات چیت کررہے ہیں۔
شمال مشرق کی پارٹیوںے سے بھی ہماری بات ہوئی ہے۔ راج ناتھ سنگھ جی نے خود کئی تنظیموں سے بات کر اطمینان قائم کرنے کی کوشش کی ہے ۔
ہم اطمینان کا ماحول بنانے کے بعد ہی کوئی قدم اٹھائیں گے‘۔ شہریت( ترمیم) بل 2016مجوزہ لوک سبھاالیکشن میں کئی ریاستوں کا اہم موضوع رہ سکتا ہے۔
حالانکہ بی جے پی بل کی حمایت میں ماحول بنانے کی تیاری کررہی ہے ‘ لیکن اس بجٹ سیشن میں اس کے پاس ہونے کی امید نہیں ہے۔ بی جے پی صدر امیت شاہ نے بھی ایسا ہی اشارہ دیا ہے۔