اترپردیش میںیوگی ادتیہ ناتھ کی بی جے پی حکومت کے اقتدار میںآنے کے بعد ایک نئی قواعد کی شروعات ہوئی ہے جس کے تحت نامو ں کی تبدیلی کاکام کیاجارہا ہے۔یوگی ادتیہ ناتھ نے سب سے پہلے مغل سرائی ریلوے اسٹیشن کا نام تبدیل کرکے پنڈ ت دین دیال اپادھیائے رکھ دیاتھا ۔
اس کے بعد مانوریاست اترپردیش میں شہروں قصبوں اور گاؤں کے نام تک تبدیل کرنے کی تجاویز کاسلسلہ شروع ہوگیااور انتہاتو یہ ہوگئی کہ الہ آباد کو پریاگ راج کے نام پر تبدیل کرنے کااعلان کردیاگیا اور فیض آباد کو ایودھیاکے نام سے موسوم کرنے کا بھی چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ نے اعلان کیا۔
اس کی شروعات بی جے پی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد نئی دہلی کے ارونگ زیب روڈ کو اے پی جے عبدالکلام کے نام پر تبدیل کرنے سے ہوئی۔ اب ایسے سینکڑوں تجاویزیں یوپی شہر سے آرہی ہیں جس میں شہروں کے نام کی تبدیلی کا مطالبہ کیاجارہا ہے۔
سال 2014میں جب نریندر مودی نے بطور وزیراعظم امیدوار عوام سے وعدہ کئے تھے کہ وہ اقتدار میں ائیں گے تو تبدیلی لائیں ‘شائد وہ تبدیلی اسی طرح کی تھی۔ اپنے انتخابی وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام مرکزی او راترپردیش کی ریاستی حکومت شہروں اور تاریخی مقامات کا ناموں میں تبدیلی کے ذریعہ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش کررہے ہیں۔
ناموں کی تبدیلی کو لے کر ایک غیرمسلم خاتون ہندوستان کی عوام سے اس ویڈیوکے ذریعہ اپیل کررہی ہے کہ وہ مودی او ریوگی کے ان اقدامات پر خاموش تماشائی نہ بنیں۔
مذکورہ وائیر ل ویڈیو میں خاتون کہہ رہی ہے کہ مسلم حکمران اگر باہر سے ائے تھے مگر انہوں نے تکڑوں میں بنٹے اس ملک کو ایک اکھنڈ بھارت بنانے میں اہم رول ادا کیاہے ۔
آج ملک کو ان کی تاریخی عمارتوں سے سب سے زیادہ آمدنی ہے جس کی تعمیر مسلم حکمرانوں نے کی ہے ۔ وہ اگر غیرملکی ہوتے تو اس ملک کو لوٹ کر چلے جاتے مگر مسلم حکمرانوں نے بھارت کو اپنا ٹھکانہ بنایا‘ یہاں پر رہے بسے اور مرنے کے بعد وطن کی اسی مٹی میں دفن ہوئے ۔
مذکورہ خاتون کہہ رہی ہیں کہ ہمیں خاموش نہیں بیٹھنا ہے اس تبدیلی کا وعدہ کرکے حکمرانی میں نہیں ائے تھے مودی اور یوگی ‘ ان سے سوال کرنا ضروری ہے ۔ویڈیو ضرور دیکھیں