سری نگر ، 4 اگست (سیاست ڈاٹ کام) جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کے کلورہ نامی گاؤں میں ہونے والے ایک شبانہ مسلح تصادم میں پانچ جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا ہے ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ایک جنگجو کی لاش گذشتہ شام جبکہ باقی چار جنگجوؤں کی لاشیں ہفتہ کی صبح برآمد کی گئیں۔ فوج کی چنار کور نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر ایک ٹویٹ میں کہا ‘آپریشن کلورہ شوپیاں۔ مزید چار جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا۔ اب تک پانچ جنگجوؤں کو ہلاک کیا جاچکا ہے ۔ ہتھیار برآمد کئے گئے ہیں۔ آپریشن جاری ہے ‘۔ریاستی پولیس کے سربراہ ڈاکٹر شیش پال وید نے کہا ‘کلورہ شوپیان میں مسلح تصادم کے مقام پر مزید چار جنگجوؤں کی لاشیں نظر آرہی ہیں۔ مارے گئے جنگجوؤں کی تعداد بڑھ کر پانچ ہوگئی ہے ۔ یہ امن کے لازمی تھا’۔ ریاستی پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ جنگجوؤں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان مسلح تصادم جمعہ کی شام شروع ہوا تھا۔ انہوں نے بتایا ‘کلورہ شوپیاں میں موجود جنگجوؤں کے ایک گروپ کے بارے میں مصدقہ اطلاع ملی تھی۔ طرفین کے مابین گذشتہ شام ہی مسلح تصادم چھڑ گیا۔ ابتدائی فائرنگ میں ایک جنگجو کو مارا گیا تھا۔ علاقہ میں سرچ آپریشن جاری ہے ۔ سمجھا جارہا ہے کہ اس گروپ کا تعلق کالعدم جنگجو تنظیم لشکر طیبہ سے تھا’۔انہوں نے مزید کہا ‘شوپیان آپریشن میں پانچ جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا۔ آپریشن میں فورسز کا کوئی نقصان نہیں ہوا ہے ۔ پانچ میں سے چار کی شناخت ہوچکی ہے ‘۔ چار مہلوک جنگجوؤں کی شناخت ارشد احمد ولد عبدالرشید خان ساکنہ گنوپورہ بالپورہ، وقار احمد شیخ ولد محمد اسلم ساکنہ ملک گنڈ، اعجاز احمد پال ولد عبدالرشید پال ساکنہ لسدنو اور عمر نذیر ملک ولد نذیر احمد ساکنہ ملک گنڈ کی حیثیت سے کی گئی ہے ۔ پانچویں جنگجو کی شناخت ہونا ابھی باقی ہے ۔ جنوبی کشمیر سے موصولہ اطلاعات کے مطابق شوپیان میں مسلح تصادم کے مقام پر مقامی لوگوں کی سیکورٹی فورسز کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں میں قریب دو درجن احتجاجی نوجوان زخمی ہوگئے ہیں۔ زخمیوں کو علاج ومعالجہ کے لئے اسپتال منتقل کیا گیا ہے ۔ جنگجوؤں کی ہلاکت کے خلاف ضلع شوپیان میں ہفتہ کو ہڑتال کی گئی جس کے دوران دکانیں ، تجارتی مراکز اور تعلیمی ادارے بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی۔ سرکاری دفاتر اور بینکوں میں معمول کا کام کاج جزوی طور پر متاثر رہا۔ ضلع شوپیان میں انٹرنیٹ خدمات منقطع کردی گئی ہیں۔ وزارت دفاع کے ترجمان کرنل راجیش کالیا نے یو این آئی کو بتایا کہ کلورہ شوپیاں میں جنگجوؤں کی موجودگی سے متعلق مصدقہ اطلاع ملنے پر فوج، جموں وکشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی) اور سی آر پی ایف نے مذکورہ گاؤں میں جمعہ کی شام دیر گئے کارڈن اینڈ سرچ آپریشن شروع کیا تھا۔
انہوں نے بتایا ‘سرچ آپریشن کے دوران جب سیکورٹی فورسز کا ایک گروپ ایک مخصوص جگہ کی جانب پیش قدمی کررہا تھا تو وہاں موجود جنگجوؤں نے اس گروپ پر اندھا دھند فائرنگ کی’۔ راجیش کالیا نے بتایا کہ ابتدائی فائرنگ میں ایک جنگجو کو مارا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا ‘اس کے بعد سیکورٹی فورسز کی مزید کمک کو طلب کرکے گاؤں کو سخت محاصرے میں لیا گیا’۔ دفاعی ترجمان نے بتایا کہ مسلح تصادم کے مقام پر ہفتہ کی علی الصبح مزید چار جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا۔ انہوں نے بتایا ‘مسلح تصادم میں اب تک پانچ جنگجوؤں کو ہلاک کیا جاچکا ہے ۔ علاقہ میں تلاشی آپریشن جاری ہے ۔ بھاری مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے ‘۔ اس دوران ریاستی پولیس کی طرف سے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ کلورہ شوپیان میں جنگجو ایک رہائشی مکان میں چھپے بیٹھے تھے ۔ بیان میں کہا گیا ‘کلورہ شوپیان میں ایک رہائشی مکان میں چھپے بیٹھے جنگجوؤں نے سرچ پارٹی پر فائرنگ کی۔ سیکورٹی فورسز نے جوابی فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے مابین مسلح تصادم شروع ہوا۔ مسلح تصادم میں پانچ جنگجوؤں کو مارا گیا ہے ‘۔ دریں اثنا انتظامیہ نے کسی بھی طرح کی افواہوں کو پھیلنے سے روکنے کے لئے ضلع شوپیاں میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع کرادی ہیں۔موصولہ اطلاعات کے مطابق کلورہ شوپیاں میں مقامی لوگوں کی جانب سے جنگجوؤں کی حمایت میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔ علاقہ میں امن وامان کی صورتحال کو بنائے رکھنے کے لئے سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے ۔