شوپیان: جنگجوفرار‘کارروائی ختم، مہلوک طالب علم سپرد خاک

سری نگر، 3 مئی (سیاست ڈاٹ کام) سیکورٹی فورسز نے جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان کے ترکہ وانگام میں بدھ کی سہ پہر شروع کئے گئے جنگجو مخالف آپریشن کو کسی جنگجو کی ہلاکت کے بغیر ختم کردیا ہے ۔ سیکورٹی فورسز کے محاصرے میں پھنسے والے جنگجو جن کی تعداد تین بتائی جارہی ہے ، مقامی لوگوں کی مدد سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق ترکہ وانگام میں بدھ کی شام سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں جاں بحق ہونے والے نویں جماعت کے طالب علم عمر احمد کمہار کو جمعرات کی صبح ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں اپنی سکول وردی کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق عمر کمہار کی ہلاکت کے خلاف جنوبی کشمیر کے مختلف حصوں میں جمعرات کو مکمل ہڑتال کی گئی جس کے دوران معمول کی زندگی بری طرح متاثر رہی۔ ہڑتال کے دوران چند ایک مقامات پر پتھراؤ کے واقعات بھی پیش آئے ۔ سرکاری ذرائع نے یو این آئی کو بتایا کہ ترکہ وانگام میں گذشتہ سہ پہر شروع کئے گئے جنگجو مخالف آپریشن کو ختم کردیا گیا ہے

کیونکہ علاقہ میں پھنسے جنگجو فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ انہوں نے بتایا ‘سیکورٹی فورسز نے ترکہ وانگام میں جنگجوؤں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر مذکورہ علاقہ میں بدھ کے روز کارڈن اینڈ سرچ آپریشن شروع کیا تھا’۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ علاقہ میں تلاشی مہم کے دوران جنگجوؤں اور سیکورٹی فورسز کے مابین مسلح تصادم شروع ہوا تھا۔ انہوں نے بتایا ‘مسلح تصادم کے دوران دو رہائشی مکانات کو شدید نقصان پہنچا’۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مخالف سمت سے گولہ باری کا سلسلہ رکنے کے بعد متذکرہ مکانات اور نذدیکی مکانات کی تلاشی لی گئی لیکن کسی جنگجو کو وہاں موجود نہیں پایا گیا۔ انہوں نے بتایا ‘جنگجو اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے ‘۔ تاہم موصولہ اطلاعات کے مطابق مسلح تصادم کے مقام پر مقامی لوگوں کے شدید احتجاج کے باعث علاقہ میں محصور جنگجو فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ۔ بتادیں کہ ترکہ وانگام میں بدھ کے روز مسلح تصادم شروع ہونے کے ساتھ ہی مذکورہ دیہات اور نذدیکی دیہات کے لوگ مسلح تصادم کے مقام پر امڈ آئے اور سیکورٹی فورسز پر پتھراؤ کرنے لگے ۔ سیکورٹی فورسز نے احتجاجیوں کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس اور پیلٹ بندوقوں کے علاوہ مبینہ طور پر گولیوں کا بھی استعمال کیا جس کے نتیجے میں کم از کم دو درجن افراد زخمی ہوئے ۔ نویں جماعت کا طالب علم عمر کمہار ساکنہ پنجورہ شوپیان موقع پر ہی جاں بحق ہوا۔ گولی لگنے سے زخمی ہوئے دوسرے ایک نوجوان عنایت احمد کی حالت بھی تشویشناک بتائی جارہی ہے ۔ اس کا سری نگر کے ایس ایم ایچ ایس اسپتال میں علاج چل رہا ہے ۔ اطلاعات کے مطابق شوپیان کے مختلف حصوں میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بدھ کی رات دیر گئے تک جاری رہا۔ انتظامیہ نے احتیاطی طور پر پورے جنوبی کشمیر میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع کر رکھی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق مہلوک طالب علم عمر احمد کو جمعرات کی صبح ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں اپنی سکول وردی کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔