شنکر آچاریہ سوامی سروپا نند سرسوتی نے مندر کے نام پر تشد کی بات کرنے والوں کی مذمت کی ‘ مسلئے کو حل کرنے کے لئے مسلمانوں سے تعاون مانگا

نئی دہلی۔دواریکا پیٹھ کے شنکر آچاریہ سوامی سروپانند سروسوتی نے ایک بیان جاری کرکے ان عناصر کی مذمت کی ہے جو مندر کی تعمیر مسلئے پر تشدد او ربدامنی کا ماحول پیدا کررہے ہیں۔

انہو ں نے کہاکہ ہندوستان میں رہنے والے تمام مذاہب کے لوگوں کا یہ فرض ہے وہ اپنے اپے عقیدے کے پابند رہتے ہوئے ملک کی تعمیر وترقی میں اپنا رول ادا کریں اور متشد د عناصر کو ناکام کرتے ہوئے اپنے مسائل کو پرامن طور پر حل کرنے کی کوشش کریں۔

انہوں نے کہاکہ جبکہ بابری مسجد کا مقدمہ عدالت میں زیر سماعت ہے ایسے ماحول میں کئی تنظیمیں ملک بھر میں مندر کی فوری تعمیر کو لے کر پروپگنڈہ کرتی پھر رہی ہیں۔ شنکر آچاریہ نے کہاکہ ہم لوگوں کی خواہش ہے کہ اس معاملے کو بھائی چارے کے ماحول میںآپسی مفاہمت کے ذریعہ سلجھایا جائے۔

انہو ں نے کہاکہ رام جنم بھومی کے مقام کو تبدیل کیاجانا ممکن نہیں ہے لہذا اس معاملے کو لے کر بہت سے مسلمانوں سے بات چیت ہوئی ہے اور ان سے کافی مثبت اشارے ملے ہیں۔

انہو ں نے کہاکہ ہندؤوں او رمسلمانوں کے درمیان مکالمے کو کامیاب بنانا ہے اور اس کو شروع کرنے کے لئے انہو ں نے معروف سماجی کارکن اتم شرماکو اس سلسلے میں مزید کوشش کرنے کو کہا ہے۔

واضح ہوکہ اتم شرما کے بہت سے مسلم علماء سے بہت گہرے تعلقات ہیں اور ان کو گفتگو کی میز پر لانے میں ایک رول نبھاسکتے ہیں۔ شنکر آچاریہ نے اپنے تحریری بیان میں کہا ہے کہ مندر ایک دن میں تو بن نہیں سکتا اس لئے اگر صرف شیلا نیاس کردیاجائے تو کافی ہوگا۔

انہو ں نے یہ بھی کہاکہ 28سے 30جنوری کو کمبھ میلے کے دوران منعقد ہونے والی دھرم سنسد میں اس بات کا فیصلہ ہوگا کہ کب او رکیسے یہ کام انجام دیاجائے۔

انہو ں نے کہاکہ اگر مسلم علما ء نے اپنی منظوری ہم کو دی تو یہ ایک تاریخی کام ہوگا او رجو لوگ مذہبی منافرت پھیلا کرسیاست کی سیڑھیاں چڑ ھ رہے ہیں ان کوناکام کیاجاسکے گا۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حالات کی وجہہ سے بہت سے لوگ دھرم سے منحرف ہورہے ہیں۔