نئی دہلی۔ تین شمال مشرقی ریاستوں ناگالینڈ‘ تریپورہ‘ اور میگھالیہ میں ہفتہ کی صبح ووٹوں کی گنتی کا آغاز ہوا ۔ صبح8بجے سے گنتی کی شروعات ہوئی توقع ہے کے دوپہر تک نتائج برآمد ہوجائیں گے۔فبروری 18کو تریپورہ میں ووٹ ہوئی جبکہ میگھالیہ اور ناگالینڈ میں فبروری 27کے روز رائے دہی ہوئی تھی۔ تریپورہ میں 92فیصد رائے دہی ریکارڈ کی گئی تھی وہیں ناگالینڈ میں72فیصد اور میگھالیہ میں67فیصد رائے دہی کا تناسب درج کیاگیا۔
Counting of votes begins for #Tripura, #Meghalaya and #Nagaland assembly elections pic.twitter.com/oC95lVRVBP
— ANI (@ANI) March 3, 2018
تین شمال مشرقی ریاستوں کے 60میں سے 59سیٹو ں پر انتخاب کرائے جارہے ہیں۔ناگالینڈ میں نیشنل ڈیموکرٹیک پروگریسیو پارٹی( این ڈی پی پی)اور ناگا پیپلز فرنٹ( این پی ایف)کے درمیان میں اس مقابلہ ہے۔ اس الیکشن میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے این ڈی پی پی کے ساتھ الائنس کیا ہے مگر اس کے ساتھ اپنی پندرہ سالہ قدیم رفیق پارٹی این پی ایف سے بھی تعلقات بحال رکھے ہوئے ہیں۔
Huge crowd has gathered at Shillong Polo ground where people can see counting trends through a projector #MeghalayaElection2018 pic.twitter.com/bKMcsQYEBK
— ANI (@ANI) March 3, 2018
میگھالیہ میں جہاں کانگریس پارٹی پچھلے دس سالوں سے اقتدار میں ہے وہاں پر کانگریس نیشنل پیپلز پارٹی( این پی پی)اور بی جے پی سے سخت مقابلہ متوقع ہے۔کانگریس نے تمام59اسمبلی حلقو ں پر اپنے امیدوار کھڑا کئے ہیں جبکہ بی جے پی نے 47۔ اس بار چیف منسٹر میگھالیہ مکل سنگما نے دو سیٹوں پر مقابلہ کیاہے۔
#WATCH: Huge crowd at Shillong Polo ground where people can see counting trends through a projector #MeghalayaElection2018 pic.twitter.com/iBHVpy2pvl
— ANI (@ANI) March 3, 2018
درایں اثناء تریپورہ میں بی جے پی اور بائیں بازو حکومت میں سخت مقابلہ متوقع ہے جہاں پر پچھلے پچیس سالوں سے لفٹ برسراقتدار ہے۔جس ووٹوں کی گنتی کا بے چینی سے انتظار کیاجارہا ہے اس میں292امیدوار بشمول23خواتین کی قسمت کا فیصلہ بند ہے۔تریپورہ میں بی جے پی نے 21سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑا کئے ہیں جبکہ اس کی اتحادی پارٹی ائی پی ایف ٹی نے نو امیدوار کھڑا کئے ہیں۔
کانگریس 59حلقوں پر مقابلہ کررہی ہے‘ہیں ال انڈیا ترنمول کانگریس 24سیٹوں پراپنے امیدوار کھڑا کئے ہیں۔وہیں سی پی ائی ایم نے 57امیدوار کھڑا کئے ہیں جبکہ سی پی ائی ‘ آر ایس پی‘ اور اے ائی ایف بی نے ایک ایک امیدوار کھڑا کیاہے۔