شمالی کوریا کے قائد کم جونگ اُن کی صدر چین ژی جن پنگ سے اپیل

شمالی کوریا کا یورینیئم کی افزودگی میں اضافہ‘ صدر چین ژی جن پنگ کا صدر شمالی کوریا کو تیقن
ٹوکیو ۔ یکم جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) شمالی کوریا کے قائد کم جونگ اُن نے صدر چین ژی جن پنگ سے اپیل کی ہے کہ وہ پیونگ یانگ پر عائد تحدیدات برخواست کرنے میں مدد کریں ۔ کیونکہ شمالی کوریا نے صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ کے ساتھ تاریخی ترک اسلحہ معاہدہ کیا ہے ۔جاپان کے ایک روزنامہ نے نامعلوم ذرائع کے حوالہ سے جن کا تعلق دونوں ممالک سے ہے یہ اطلاع شائع کی ہے ۔ مبینہ طور پر کم نجے ژی جن پنگ سے بیجنگ میں اپنی تیسری ملاقات کے دوران اُن سے یہ اپیل کی تھی ۔ صدر چین نے تیقن دیا کہ وہ اُن کے اطمینان کی ہر ممکن کوشش کریں گے ۔ حالیہ مہینوں میں سرد جنگ کے حلیف ممالک نے اپنے تعلقات ایک دوسرے سے استوار کرلئے ہیں ۔ پیونگ یانگ کے نیوکلئیر تجربہ بند ہوچکے ہیں ۔ بعد ازاں چین نے شمالی کوریا کی تائید بحال کردی ہے ۔ شمالی کوریا چین کو اپنا سب سے بڑا معاشی سرپرست اور سفارتی محافظ سمجھتا ہے ۔ دریں اثناء صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ کی سنگاپور میں 12 جون کو ملاقات ہوئی تھی امریکی عہدیداروںکا خیال ہے کہ شمالی کوریا نے حالیہ مہینوں میں امریکہ کے ساتھ بہتر تعلقات کے باوجود ایٹمی اسلحے میں استعمال ہونے والے یورینیئم کی افزودگی میں اضافہ کر دیا ہے۔امریکی چینل این بی سی نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق کئی امریکی حکام نے نام ظاہر کیے بغیر بتایا ہے کہ شمالی کوریا کئی خفیہ مقامات پر یورینیئم افزودہ کر رہا ہے۔ایک عہدے دار نے کہا کہ اس بات کے ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ شمالی کوریا امریکہ کو دھوکہ دینے کی کوشش کر رہا ہے۔امریکہ خفیہ ادارے سی آئی اے اور دوسرے انٹیلی جنس اداروں سے تعلق رکھنے والے ایک درجن سے زیادہ عہدیداروںکا یہ تجزیہ امریکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے کے برخلاف ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ اب شمالی کوریا کی جانب سے ایٹمی خطرہ نہیں ہے۔امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے درمیان 12 جون کو سنگاپور میں تاریخی ملاقات ہوئی تھی۔