امریکہ جنگ نہیں چاہتا لیکن اس کا صبر بھی لامحدود نہیں ہے، سلامتی کونسل میں نکی ہیلی کا خطاب
واشنگٹن ۔ 5 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) شمالی کوریا کی جانب سے اپنے چھٹویں اور انتہائی طاقتور نیوکلیئر تجربہ کے بعد مکنہ حد تک طاقتور اقدامات کرنے کا اشارہ دیتے ہوئے اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر نکی ہیلی نے کہا ہیکہ شمالی کوریا اپنی نیوکلیئر دھمکیوں اور میزائیل تجربات کے اندھادھند غلط استعمال کے ذریعہ ’’جنگ کی بھیک‘‘ مانگ رہا ہے۔ شمالی کوریا نے اتوار کو کہا تھا کہ اس نے طویل فاصلاتی میزائیل کیلئے تیار کردہ ایک ہائیڈروجن ابم کا تجربہ کیا ہے اور اس نے اپنے چھٹویں نیوکلیئر تجربہ کو انتہائی کامیاب قرار دیا تھا جس کی عالمی برادری نے سخت مذمت کی تھی اور امریکہ نے سخت ترین پابندیاں عائد کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شمالی کوریا پر منعقدہ اجلاس کے ارکان سے امریکی سفیر نکی ہیلی نے کہا کہ شمالی کوریا کے ڈکٹیٹر کم جونگ ان کے اقدامات کو دفاعی تدابیر کی نطر سے نہیں دیکھا جاسکتا۔ وہ بحیثیت ایک نیوکلیئر طاقت اپنی شناخت کو تسلیم کروانا چاہتے ہیں لیکن ایک نیوکلیئر طاقت ہونے کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہوسکتا کہ وہ ان خطرناک اسلحہ کے استعمال کے ذریعہ دوسروں کو دھمکیاں دیں۔ نکی ہیلی نے کہا کہ ’’نیوکلیئر طاقتیں اپنی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہیں لیکن کم جونگ ان ایسی سوجھ بوجھ اور سمجھنے کی صلاحیت نہیں ہے‘‘۔
ہند نژاد امریکی سفیر برائے اقوام متحدہ نے انتہائی سخت لب و لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ’’ان (کم جونگ ان) کی جانب سے میزائیلوں کا بے دریغ غلط استعمال اور ان کی نیوکلیئر دھمکیاں یہ ظاہر کررہی ہیں کہ وہ (کم جونگ ان) جنگ کی بھیک مانگ رہے ہیں‘‘۔ نکی ہیلی نے کہاکہ ’’جنگ ایسی کوئی چیز نہیں ہے جو امریکہ چاہتا ہے لیکن فی الحال ہم کوئی جنگ نہیں چاہتے۔ تاہم ہمارے ملک کے صبرکا پیمانہ لامحدود نہیں ہے۔ ہم اپنے علاقہ اور اپنے حلیفوں کی دفاع کریں گے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ بعض گوشوں کی طرف سے تجویز کردہ نام نہاد (نیوکلیئر پروگرام کے) انجماد برائے انجماد‘‘ نظریہ توہین آمیز ہے۔ نکی ہیلی نے کہا کہ شمالی کوریا کے میزائیل پروگرام سے پیدا شدہ بحران کو حل کرنے کیلئے جاری تمام سفارتی کوششوں کو ختم کرنے کا وقف آگیا ہے۔ برطانیہ، جاپان، جنوبی کوریا کے سفراء بالترتیب میتھیورائیکرافٹ، کوروبیشو اور چوتائی یول نے بھی شمالی کوریا کے میزائیل اور نیوکلیئر تجربات کے ساتھ دھمکیوں کی سخت مذمت کی۔