شمالی و جنوبی افغانستان میں طالبان کے حملے‘ پولیس سربراہ ہلاک

کابل۔3اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) طالبان نے دو بڑے پیمانے کے حملے افغانستان کے دو مختلف علاقوں میں کئے۔ شمالی شہر پر کئی سمتوں سے حملہ کیا گیا جس میں جنوبی افغانستان کے پولیس سربراہ ہلاک ہوگئے جبکہ ایک ضلع پر شورش پسندوں نے صوبہ ہلمند کے قلب میں حملہ کیا۔ شمالی قندوس صوبہ اور ہلمند میں منصوبہ بند فوجی کارروائی کی گئی جس میں کثیر تعداد میں بندوق بردار شامل تھے جنہوں نے اندھیرے سے فائدہ اٹھاکر حملہ کیا۔ افغانستان کے ایک اور علاقے میں شہریوں اور فوجیوں پر حملہ کیا گیا جس میں طالبان کے دعوے کے مطابق 7 انسانی جانیں ضائع ہوگئیں۔ حملے اس وقت ہوئے جبکہ صدر اشرف غنی بروسیلس روانہ ہونے کی تیاری کررہے تھے تاکہ ایک بین الاقوامی امدادی کانفرنس میں جاریہ ہفتہ شریک ہوسکیں۔ قندوس کا حملہ شورش پسندوں کی جانب سے شہر پر قبضے کے ایک سال بعد ہوا۔ افغان فوج امریکی فوجیوں اور فضائیہ کی مدد سے گزشتہ کئی دن سے یہاں تعینات ہے۔ مقامی شہریوں اور سرکاری عہدیداروں کے بموجب حملہ آوروں نے تمام سمتوں سے جارحانہ کارروائی کی۔ صوبہ قندوس کے گورنر کے ترجمان محمود دانش نے کہا کہ فوج ان تمام کو دور رکھنے میں کامیاب ہوگئی۔ وزارت داخلہ کے بموجب ایک ملازم پولیس ہلاک اور دیگر چار زخمی ہوگئے۔ وزارت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صورتحال کا تقاضہ ہے کہ نفاذ قانون کی کوششیں ضروری ہیں۔ آج کے حملے میں طالبان نے قندوس رہائشی علاقوں کو استعمال کیا۔ افغان فوج شہریوں کی ہلاکتوں سے گریز کرنے کے سلسلہ میں محتاط رویہ اختیار کئے ہوئے تھی۔ دانش نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ دشمن پر جوابی فائرنگ میں شدت نہیں کی۔