نئی دہلی۔نیشنلسٹ کانگریس ( این سی پی) کے سابق جنرل سکریٹری طارق انور نے کہاکہ شرد پوار کی جانب سے رافائیل معاہدے کو لے کر اپوزیشن پر لوگوں کو ’ گمراہ ‘ کرنے کے متعلق تبصرے کی وجہہ سے انہوں نے پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کیاہے۔
این سی پی سے استعفیٰ دینے کے بعد اے این ائی سے بات کرتے ہوئے انور نے کہاکہ این ڈی اے کی جانب سے رافائیل لڑاکو طیاروں کے معاہدے کے جب سے ان کے موقف واضح ہے اور میں پوار کے خلاف جانا نہیں چاہتا او ر لہذا میں نے پارٹی چھوڑ دی
۔این سی پی کے سابق لیڈر نے کہاکہ ’’ تمام اپوزیشن اس مسلئے پر متحد ہے۔ مگر شراد پورا کے بیان نے اس بات کی الجھن پیدا کردی ہے کہ اپوزیشن متحد نہیں ہے۔
اس معاملے میں میرا موقف صاف ہے او روہ پارٹی لیڈر کی خلا ف ورزی ہوگی ہے جو صحیح نہیں ہے‘ لہذا میں نے اپنے عہد ے سے استعفیٰ دیدیا ہے‘‘۔ انہوں نے اگلے سال منعقد ہونے والے لوک سبھا الیکشن میں وزیراعظم نریند رمودی کے خلاف اپوزیشن کو متحدہ رہنے پر بھی زوردیا۔
انور نے کہاکہ ’’ ملک کے حالات کو دھیان میں رکھتے ہوئے یہ ضرور ی ہے کہ اپوزیشن کو ساتھ ملکر وزیراعظم مودی کو ان کے عہدے سے ہٹانے کاکام کرنا چاہئے‘‘۔انور نے ایک ہی دن میں لوک سبھا او رپارٹی دونوں سے استعفیٰ دیا او راس کی وجہہ رافائیل معاملے پر پوار کا موقف بتایا۔
قبل ازیں پوار نے ایک مراٹھی ٹیلی ویژن کو انٹرویو کے دوران کہاتھا کہ’’ ٰوزیر اعظم مودی کی منشا پر لوگوں کو ’’ خدشات ‘‘ نہیں ہونے چاہئے
۔تاہم مکدر فضاء کی صفائی کرتے ہوئے لوک سبھا کی رکن پارلیمنٹ او رپوار کی بیٹی سوپریہ سولی مراٹھی میڈیا ادارے نے ان کے والد کے بیان کوغلط انداز میں پیش کیاہے او ربی جے پی کے خلاف تیار ہورہے اتحاد میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کی ہے