شدت پسند اسلام امریکہ کی قومی سلامتی کیلئے سب سے بڑا خطرہ

آئی ایس کو تباہ کیا جائے گا، عیسائی ورثہ کے تحفظ کا وعدہ، ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ

واشنگٹن 10 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ نے آج کہاکہ شدت پسند اسلام اس وقت امریکہ کی قومی سلامتی کے لئے سب سے بڑا خطرہ بنا ہوا ہے اور اس لعنت سے چھٹکارا سارے ملک کا متحدہ مقصد ہونا چاہئے۔ انھوں نے یہاں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں شدت پسند اسلامی دہشت گردی کو شکست دینے کے لئے امریکہ میں ایک مشترکہ ہدف اور ہمارے حلیفوں کے ساتھ مل کر بین الاقوامی سطح پر ہدف مقرر کرنا ہوگا۔ ہم نے جس طرح اپنے دشمن کی شناخت کرنے کے بعد سرد جنگ میں کامیابی حاصل کی اور طویل مدتی لائحہ عمل کے لئے اتفاق رائے کا ماحول تیار کیا۔ اسلامی دہشت گردی کے معاملہ میں یہی لائحہ عمل اختیار کئے جانے کی ضرورت ہے۔ ٹرمپ نے کہاکہ شمالی کوریا کے نیوکلیر تجربات ڈیموکریٹک حریف ہیلاری کلنٹن کی ناکام خارجہ پالیسی کی ایک اور مثال ہے۔ آج ہی یہ اعلان ہوا ہے کہ شمالی کوریا نے پانچواں نیوکلیر تجربہ کیا۔ ہیلاری کلنٹن کے سکریٹری آف اسٹیٹ بننے کے بعد شمالی کوریا کا یہ چوتھا نیوکلیر تجربہ ہے۔ یہ ناکام سکریٹری آف اسٹیٹ کی ایک اور بڑی ناکامی ہے۔ ان کی پالیسیوں نے ایران کو نیوکلیر ہتھیاروں کے راستے پر لاکھڑا کیا۔ تاوان کی ادائیگی کا بھی ایک الگ معاملہ ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) صلیبی ملک کو نشانہ بنارہا ہے اور مشرق وسطیٰ میں عیسائیوں کے خلاف نسل کشی کا مرتکب ہورہا ہے۔ ہم اس شیطان کو باقی نہیں رکھ سکتے۔ آئی ایس کو یقینا تباہ کیا جانا چاہئے۔ آئی ایس کو شکست دینے کے لئے ہمیں آلات حرب کے ساتھ سائبر جنگ، مالیاتی جنگ اور نظریاتی جنگ کرنی ہوگی۔ ہیلاری کلنٹن کی پالیسیوں کو دیکھیں کہ عراق، شام اور لیبیا میں کیا ہورہا ہے۔ سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہیلاری کلنٹن خوش فہمی میں مبتلا ہیں۔ ان کی میعاد میں ہمیں صرف جنگ اور تباہی ملی۔ انھوں نے کہاکہ وہ مدخلت، کسی ملک میں گھسنے یا اقتدار کی تبدیلی میں دخل اندازی کرتی رہی ہیں۔ اس کی وجہ سے ایک خلاء پیدا ہوجاتا ہے جو دہشت گرد گروپس جیسے آئی ایس سے پُر ہورہا ہے۔ ٹرمپ نے کہاکہ ان کا انتظامیہ اس کے برعکس کسی بھی ایسے ملک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہوگا جو آئی ایس کو شکست دینا چاہتا ہے۔ جو شدت پسند اسلامی دہشت گردی کو روکنے کا خواہاں ہو۔ انھوں نے کہاکہ یہ دنیا ٹھیک ٹھاک نہیں ہے۔ آپ ہمیشہ اپنے دوستوں کا انتخاب نہیں کرسکتے لیکن آپ دشمن کو پہچاننے میں کبھی ناکام نہیں ہوسکتے۔ ٹرمپ نے کہاکہ وہ منتخب ہونے کی صورت میں معیشت میں مکمل اصلاحات لائیں گے اور ہزاروں نئے روزگار کے مواقع فراہم کریں گے۔ انھوں نے کہاکہ ٹرمپ انتظامیہ میں عیسائی ورثہ کا تحفظ، اس کا دفاع اور اسے بڑھاوا دیا جائے گا اور اس میں آپ کی مذہبی آزادی بھی شامل ہے۔ ڈونالڈ ٹرمپ نے کہاکہ 2016 ء کے عام انتخابات ریپبلکن پارٹی کی کامیابی کے لئے آخری موقع ہے کیوں کہ ہیلاری کلنٹن کی صدارت میں بے حساب تارکین وطن کو قانونی موقف مل جائے گا اور مستقبل کے انتخابات میں اس کا ڈیموکریٹس کو فائدہ ہوسکتا ہے۔