شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر سری لنکا فوج کا حملہ ، 15 ہلاک

مہلوکین میں 6 معصوم بچے اور 3 خواتین شامل
شدت پسند کی حاملہ بیوی نے پولیس کے سامنے خود کو اُڑادیا
کولمبو ۔ 27 اپریل ۔(سیاست ڈاٹ کام) سری لنکا کی فوج نے اسلام پسندوں کے ٹھکانوں پر حملے کئے جس میں 6معصوم بچوں اور 3 خواتین سمیت 15 مسلمان ہلاک ہوئے ۔ سری لنکا کے مشرقی صوبہ میں سکیورٹی فورسیس کے ساتھ گھمسان کی لڑائی کے دوران یہ ہلاکتیں ہوئی ۔ پولیس نے 15 نعشوں کو برآمد کیا ہے ۔ اتوار کو ایسٹر کے موقع پر بم دھماکوں کے بعد سری لنکا فورس نے بڑے پیمانہ پر مسلم ٹھکانوں کو نشانہ بنانا شروع کیاہے ۔ یہ جھڑپیں سکیورٹی فورسیس کی جانب سے قومی توحید جماعت کے ارکان کی تلاش کے دوران ہوئی ہیں۔ توحید جماعت مقامی تنظیم ہے جس پر الزام ہے کہ اس نے 21 اپریل کو دھماکے کئے تھے جس میں 253 افراد ہلاک اور زائد از 500 زخمی ہوئے ہیں۔ اسپیشل ٹاسک فورس اور فوج نے ایک اطلاع ملنے پر کلمونائی سٹی میں ایک مکان پر دھاوا کیا یہ علاقہ کولمبو سے 360 کیلومیٹر دور واقع ہے۔ اس حملے کی وجہ سے یہاں بڑے پیمانہ پرجھڑپیں ہوئیں اور فائرنگ کا تبادلہ عمل میں آیا۔ سری لنکن پولیس کے مطابق واقعے میں ایک شہری بھی فائرنگ کی زد میں آکر ہلاک ہو گیا۔ واضح رہے کہ کولمبو سے 370 کلومیٹر دور واقع علاقے کلمونائی کے مذکورہ مکان میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس اور سکیورٹی فورسز نے یہ مشترکہ آپریشن کیا۔سری لنکن پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے ساتھ ایک گھنٹہ کی مدبھیڑ میں سیکیورٹی فورسز کا کوئی اہلکار ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔سری لنکا کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ایسٹر پر دہشت گردی کرنے والے ایک تاجر کی حاملہ بیوی نے پولیس کے چھاپے کے دوران خود کو دھماکے سے اُڑا لیا۔امریکی اخبار ’نیویارک پوسٹ‘ کے مطابق خودکش جیکٹ کی مدد سے خود کو دھماکے سے اڑانے والی خاتون خود بھی دہشت گرد تھی۔ پولیس نے اسے پکڑنے کے لیے اس کے فلیٹ پر چھاپہ مارا تو اس نے خودکش جیکٹ کی مدد سے اپنی اور اپنے پیٹ میں موجود بچے کے جان لے لی۔خاتون کے خودکش حملے کے نتیجے میں تین پولیس اہلکار بھی ہلاک ہوئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ کرنے والی حاملہ خاتون کا شوہر اور خاتون کے دو بھائی ایسٹر کے موقع پر گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں دہشت گردی میں ملوث تھے۔سری لنکن حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے مرتکب دو سگے بھائی انصاف اور الھام ابراہیم محمد یوسف ابراہیم نامی ایک تاجر کے بیٹے تھے تاہم فلیٹ میں خود کشی کرنے والی خاتون کے بارے میں یہ معلوم نہیں کہ وہ ان میں کس کی بیوی تھی۔ البتہ سری لنکا کے نائب وزیر دفاع روان وییوارڈینی کا کہنا ہے کہ خود کش بمبارہ تیسرے بچے کی ماں بننے والی تھی۔ اس سے قبل سری لنکا کے مشرقی علاقے سمنتھورائی میں انٹلیجنس کی بنیاد پر کارروائی کی گئی، جہاں ایک گھر سے بڑی تعداد میں اسلحہ بر آمد ہوا ہے۔ سیکیورٹی فورسز کو مذکورہ مکان سے داعش کی وردیاں، جھنڈے، بم تیار کرنیکا سامان، اور ڈرون کیمرے بھی ملے ہیں۔دھماکوں میں مبینہ طورپرملوث ہونے کے شبہ میں امریکی مسلم خاتون کی تصویرشائع کرنے پر سری لنکن پولیس نے معذرت کرلی ہے۔