شاہی جامع مسجد دہلی میں ٹک ٹاک بنانے والوں کے خلاف کارروائی

نئی دہلی: شاہی جامع مسجد کی بے حرمتی کرنے والوں کے خلا ف شاہی امام مولانا سید امام بخاری نے کارروائی کرتے ہوئے ٹک ٹاک بنانے والوں پر قابو پالیا ہے۔ گذشتہ ایک ہفتہ میں چالیس نوجوانو ں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ ہفتہ دو جاپانی نوجوان لڑکیاں جامع مسجد میں ٹک ٹاک پر ویڈیو بناتے ہوئے پکڑی گئیں۔ بعد ازاں لڑکیوں نے مسجد انتظامیہ سے معافی مانگ لی جس کے بعد انہیں رہا کردیاگیا۔

اس کے بعد مسجد میں ویڈیو بنانے والوں کے خلاف کارروائی کی شروع کردی گئی۔ ان ویڈیو بنانے والو ں میں زیادہ تر مسلم نوجوان شامل ہیں ۔ شاہی امام مولانا سید احمد بخاری نے اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جاپانی لڑکیوں کی جانب سے مسجد میں ویڈیو بنانے کی اطلا ع مجھے ملی۔ ا س واقعہ کے بعد مسجد کے اندرونی حصہ میں سیاحوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد کے صحن میں دو گاڑیوں کو متعین کیاگیا ہے تاکہ مسجد کی نگرانی کی جاسکے۔

شاہی امام نے کہا کہ ہر آدھے گھنٹہ کو اعلان کیا جارہا ہے کہ کوئی بھی مسجد کے اند ر ویڈیو نہ بنائیں کیونکہ اس سے مسجد کا تقدس پامال ہوتا ہے۔ او ریہ شرعاً ناجائز بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی بھی مسجد کے اندر ٹک ٹاک پر ویڈیو بناتے ہوئے پایا گیا اس کا ٹک ٹاک ایپ ڈلیٹ کردیا جائے گا۔او رسپریم کورٹ کے حکم کے مطابق اگر ایک مرتبہ ایپ ڈلیٹ ہوگیا تو اس کو دوبارہ ڈاؤن لوڈ نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ ننانوے فیصد مسلم نوجوان لڑکے لڑکیاں مسجد میں یہ حرکت کرتے ہوئے پکڑے گئے۔ ان کے والدین کو بلاکر ان کی کاؤنسلنگ کی گئی۔ شاہی امام نے آخر میں کہا کہ جب ہم مسلمان ہوکر مسجد کے تقدس کو پامال کررتے ہیں تو غیر مسلم وہی کریں گے جو ہمیں کرتا دیکھیں گے۔