واشنگٹن : سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ وہ اپنے شاہا نہ طرز زندگی پر شرمندہ نہیں ہے او رنہ ہی اس بات پت معافی مانگیں گے کہ وہ اپنی ذات پر بے تحاشہ پیسہ خرچ کر تے ہیں۔امریکہ کے دورے پر روانگی سے قبل امریکی ٹی وی چینل سی بی ایس کو ایک انٹرویو میں سعودی ولی عہد کہنا تھا کہ ان کے ذاتی اخراجات ایک نجی معاملہ ہے۔
یاد رہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان آج و ہائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے مہمان ہوں گے ۔جون ۲۰۱۷ ء میں ولی عہد بننے والے ۳۲ سالہ شہزادہ محمد بن سلمان نے گزشتہ عرصہ میں بہت تیزی کے ساتھ حکومت پر گرفت مضبوط کی ہے۔اس دوران انہوں نے سعودی عرب میں بد عنوانی کے خلاف مہم کا آغاز کیا ۔
جس میں انہوں نے ملک کے بڑے بڑے کاروباری خاندانوں ، کمپنیوں ، شا ہی خاندان کے افراد اور سرکاری افسران کے ایک سو ارب ڈالر کے اثاثہ بھی ضبطھ کئے ۔اس کے علاوہ انہوں نے بد عنوان افراد کے خلاف کئی دیگر سخت احکامات بھی جاری کئے ۔
لیکن امریکی روزنامہ نیو یارک ٹائمز کے مطابق جہاں تک شاہ خرچیو ں کا سوال ہے خود شہزادہ بھی اس میں گھرے ہوئے ہیں ۔
اخبار کا کہنا ہے کہ حال ہی میں شہزادہ محمد نے مشہور عالم پنٹر ڈاؤنچی کا مہنگا ترتین فن پارہ ۴۵ ؍ کروڑ ڈالر میں خریدا او رفرانس میں ایک محل بھی خریدا جس کی مالیت ایک ہزار ۸۵۷ کروڑ روپئے بتائی جارہی ہے۔جب ٹی وی چینل نے ولی عہد سے ان اخراجات کے حوالہ سے سوال کیا تو شہزادہ نے کہا کہ یہ میری ذاتی زندگی ہے اور یہ مجھے یہ پسندہے۔میں اس قسم کے جواب سینے سے کتراتا نہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ جہا ں تک میرے ذاتی اخراجات کا سوال ہے تو میں ایک امیر آدمی ہوں۔میں غریب نہیں ۔میں گاندھی یا نیلسن منڈیلا نہیں ۔میرا تعلق حکمران خاندان سے ہے جو صدیوں سے دولت مند رہا ہے۔