فوج کا قبضہ بحال، فوجی پیشقدمی کے سبب ہزاروں لوگ گھر بار چھوڑنے پر مجبور ، علاقہ میںانتشار کا اندیشہ
بیروت ۔ 28 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) شام کے باغی مشرقی حلب میں اپنے طاقتور گڑھ کے تمام شمالی علاقوں پر کنٹرول کھو چکے ہیں، ایک نگرانکار ادارہ نے آج یہ بات کہی جبکہ فوج کی پیشقدمی نے پہلے سے تباہ حال شہر میں انتشار کے خدشات پیدا کردیئے ہیں۔ سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے آج بتایا کہ آرمی نے سخور، حیدریہ اور شیخ خودر علاقوں پر قبضہ کرلیا ہے جبکہ کرد فورسیس نے ضلع شیخ فارس کو باغیوں سے چھین لیا ہے۔ دریں اثنا سینکڑوں شہری بھاگ کر سرکاری کنٹرول والے علاقے میں پہنچ رہے ۔چند گھنٹے قبل باغیوں سے وابستہ ذرائع نے بتایا ہیکہ پڑوس میں واقع ضانو ضلع ان کے ہاتھ سے نکل چکا ہے اور اب وہ حکومت کے قبضہ میں ہے ۔ حلب پر شامی فوج کے حملے 13 ویں روز بھی جاری ہیں اور ان علاقوں میں لگ بھگ 2.75لاکھ لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔برطانیہ میں واقع ادارہ کے مطابق اس لڑائی میں اب تک 27بچوں سمیت 219شہریوں کی موت ہوچکی ہے ۔شام میں پچھلے 5 برس سے جاری لڑائی میں امریکہ کے علاوہ مختلف مغربی ملک شامی صدر بشارالاسد کو اقتدار سے ہٹانے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں اور باغیوں کے ساتھ کھڑے نظر آرہے ہیں ۔دوسری جانب روس پوری طرح سے شامی صدر بشار الاسد کی حمایت کرتا آیا ہے ۔حلب شہر کے مشرقی حصے میں سرکاری فوج اور اس کے حامی جنگجوؤں کی پیشقدمی کے ساتھ ہزاروں لوگ بے گھر ہو گئے ہیں اور انہوں نے سرحدی چوکی کے قریب اپنے گھروں کو چھوڑ دیا ہے ۔سرکاری فوج اور اس کے حامیوں کی مہم کے پیش نظر لگتا ہے کہ باغیوں کا اہم گڑھ اس کے ہاتھ سے نکل جائے گا۔سرکاری فوج اور اس کے حامیوں نے ہفتہ کو ھنانو ہاؤسنگ ضلع کے بڑے حصے پر قبضہ کر لیا۔کل اس نے ہنانو ہاؤسنگ ضلع کے قریبی ضلع جبل بدرو پر قبضہ کیا۔بعد میں فوج نے بتایا کہ اس نے تیسرے ضلع ہولوک پر بھی قبضہ کر لیا۔اس ضلع کے قبضے میں بڑی تعداد میں دہشت گرد مارے گئے ۔اس دوران شام کے سرکاری میڈیا نے خبر دی ہیکہ ضلع باغیوں سے چھین لیا گیا ہے ۔ اس پیشقدمی سے اپوزیشن کے قبضہ والا اہم شہر دو حصوں میں تقسیم ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے ۔باغی ذرائع سے ابھی اس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ فوجی ذرائع کے حوالے سے سرکاری ٹی وی نے بتایا ہیکہ فوج اور اس کے اتحادیوں سے پورا علاقہ چھین لیا گیا ہے اور فوجی وہاں سے بارودی سرنگیں ہٹانے میں جٹے ہوئے ہیں۔ فوج اور اتحادیوں نے ستمبر کے دوران حنانو پر کنٹرول کرلیا تھا۔ یہ مشرقی محصور حصہ میں واقع ہے ۔ ان کا کہنا ہیکہ انہوں نے پڑوسی علاقہ جبل بدرو پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔ فوج کا کہنا ہیکہ اس نے تیسرے ضلع ہولوک پر بھی کنٹرول کرلیا ہے اور بڑے پیمانہ پر دہشت گردوں کو ہلاک کردیاہے ۔ یہ مخالفین کو دہشت گرد کہتے ہیں۔روس اور شامی حکومت کی ہفتوں سے جاری شدید فضائی بمباری کے بعد پچھلے دو روز کی تیز پیشرفت سے باغیوں میں یہ خوف جاگزیں ہوگیا ہیکہ حلب کا شمالی حصہ جنوبی حصہ سے الگ ہوجائے گا۔