ایچ آر ڈی منسٹر جاوڈیکر اور بورڈ چیئرپرسن انیتا کروال برطرف کئے جائیں، کانگریس کا مطالبہ
سسٹم میں ہر جگہ چھید ہے کیونکہ چوکیدار کمزور ہے، راہول کا ٹوئٹر ریمارک
ریاضی (10 ویں جماعت) اور معاشیات (12 ویں) کے پرچوں کا افشاء کرنیوالوں کو نہیں بخشیں گے : جاوڈیکر
نئی دہلی ، 29 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) دسویں جماعت کے پرچۂ ریاضی اور بارہویں کے پرچۂ معاشیات کا مکرر امتحان منعقد کرنے سنٹرل بورڈ آف سکنڈری ایجوکیشن
(CBSE)
کے فیصلے پر طلبہ نے آج یہاں سڑکوں پر احتجاج منظم کیا، جبکہ کانگریس نے مطالبہ کیا کہ مرکزی وزیر فروغ انسانی وسائل پرکاش جاوڈیکر اور بورڈ چیئرپرسن برطرف کردیئے جائیں۔ پرچوں کے افشاء کے مسئلے پر زبردست احتجاجوں کے درمیان صدر کانگریس راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے شاعرانہ انداز میں کہا، ’’ہر چیز میں leak (چھید) ہے، چوکیدار weak (کمزور) ہے‘‘۔ تاہم، جاوڈیکر نے حوصلہ کا مظاہرہ کیا اور کہا کہ خاطی لوگ بچ نہیں پائیں گے۔ انھوں نے اس مسئلے کو بدبختانہ قرار دیا۔ بی جے پی نے راہول کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ صدر کانگریس (شاید) یو پی اے حکمرانی کا تذکرہ کررہے ہیں۔ ’’راہول گاندھی اپنے (یو پی اے حکمرانی کے) دنوں کو یاد کررہے ہیں‘‘ ، مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے کابینی اجلاس کی بریفنگ میں یہ ریمارک کیا۔ ترجمان کانگریس رندیپ سرجے والا نے کہا کہ پارٹی کا مطالبہ ہے کہ ایچ آر ڈی منسٹر جاوڈیکر اور سی بی ایس ای چیئرپرسن انیتا کروال کو برطرف کرتے ہوئے اس معاملے کی کسی ہائیکورٹ جج کے ذریعے عدالتی تحقیقات کا حکم دیا جائے۔ دہلی پولیس جس نے پرچوں کے افشاء کے سلسلے میں دو کیس درج رجسٹر کئے، ایک کوچنگ سنٹر واقع راجیندر نگر کے مالک سے پوچھ تاچھ شروع کردی، جس کا نام سی بی ایس ای نے اپنی شکایت میں لیا اور اُسی پر مبینہ افشاء کے پس پردہ کارفرما ہونے کا شبہ ہے۔ بورڈ نے دہلی پولیس کے پاس درج اپنی شکایت میں کہا کہ 26 مارچ کو دفتر سی بی ایس ای کو بنا پتے والا لفافہ وصول ہوا، جس میں 12 ویں جماعت کے پرچہ معاشیات کے ہاتھ سے تحریر کردہ جوابات کی چار بیاضات پائے گئے۔
پولیس کو اپنی شکایت میں بورڈ نے یہ بھی کہا کہ انھیں 23 مارچ کو کسی ’’نامعلوم ذریعہ‘‘ سے بتوسط فیکس ایسی شکایت وصول ہوئی کہ راجیندر نگر میں کوچنگ انسٹی ٹیوٹ چلانے والا شخص پیپر لکیج میں ملوث ہے۔ دریں اثناء جنتر منتر میں ’ہمیں انصاف چاہئے‘ کے نعروں کی گونج سنائی دی، جہاں صبح میں اسٹوڈنٹس بڑی تعداد میں جمع ہوئے اور 10 ویں جماعت کے میاتھس اور 12 جماعت کے اکنامکس پیپرز کا مکرر امتحان منعقد کرانے کے فیصلے پر احتجاج کیا۔ پلے کارڈز تھام کر اور نعرے بلند کرتے ہوئے مثلاً ’’ہماری زندگیوں سے کھلواڑ بند کرو‘‘ اور ’’ری ٹسٹ کی ضرورت اسٹوڈنٹس کو نہیں، بلکہ سسٹم کو درکار ہے‘‘ ، طلبہ نے تاسف ظاہر کیا کہ انھیں مکرر امتحان کی خبر سن کر ’’صدمہ‘‘ ہوا ہے۔ کئی اسٹوڈنٹس نے دعویٰ کیا کہ لگ بھگ سارے ہی پرچوں کا امتحانات سے ایک دن قبل افشاء ہوا، اور مطالبہ کیا کہ اگر مکرر امتحان منعقد ہی کرنا ہے تو تمام مضامین کیلئے انعقاد عمل میں لایا جائے۔ بھاویکا یادو (دسویں کی طالبہ؛ سینٹ تھامس اسکول) نے کہا: ’’ہمیں دوبارہ امتحان کی خبر سن کر صدمہ ہوا ہے۔ محض چند اسٹوڈنٹس کو امتحان سے قبل افشاء کردہ پیپر حاصل ہوجانے کا خمیازہ ہمیں کیونکر بھگتنا چاہئے؟‘‘ راہول گاندھی نے ٹوئٹر کے ذریعے حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے علامتی لفظ #BasEkAurSaal کا استعمال بھی کیا، جو موجودہ حکومت کی میعاد میں ایک سال باقی رہ جانے کا حوالہ ہے۔ جاوڈیکر نے کہا کہ سی بی ایس ای مکرر امتحان کی تاریخ کا ممکنہ طور پر پیر یا منگل کو اعلان کرے گا۔ انھوں نے یہاں میڈیا والوں کو بتایا کہ یہ (پرچہ کا افشائ) خاطی عناصر کی کارستانی ہے اور ہم کسی بھی خاطی کو نہیں بخشیں گے۔ پولیس اپنا کام کررہی ہے اور ’’مجھے ٹھوس یقین ہے کہ وہ خاطی کو پکڑلیں گے جیسا کہ انھوں نے ایس ایس سی اگزام لیک کیس میں کیا ہے۔ ہم نے بھی داخلی انکوائری کا عمل شروع کیا ہے‘‘۔ جاوڈیکر نے بتایا کہ وہ حساس والد ہونے کے ناطے گزشتہ رات سو نہیں سکے، اور کہا کہ وہ طلبہ اور والدین کی تکلیف، برہمی اور مایوسی سمجھ سکتے ہیں کیونکہ ہم بھی ان میں سے ہیں۔