سی بی ائی سربراہ کی ارون شوری اور پرشانت بھوشن سے ملاقات پرمودی حکومت ناراض

سی بی ائی چیف نے ارون شوری اور پرشانت بھوشن سے رافائیل معاملے پرملاقات کی جس کی وجہہ سے مرکز ناراض ہے‘ ایک سینئر کابینی وزیرنے کہاکہ ’’ ایجنسی ناکارہ عناصر کے ہاتھ میں چلے گئی ہے‘‘
نئی دہلی۔سنٹر ل بیورو آف انویسٹی گیشن ڈائرکٹر الوک ورما کی رافائیل پر سابق یونین منسٹر ارون شوری اور وکیل پرشانت بھوشن سے ملاقات پر وزیراعظم نریندر مودی کی زیر قیادت مرکزی حکومت ناراض دیکھائی دے رہی ہے۔

مسٹر شوری اور مسٹر بھوشن نے سی بی ائی ڈائرکٹر سے پچھلے جمعرات کو ملاقات کرتے ہوئے رافائیل معاہدے میں تحقیقات کرنے پر زوردیتے ہوئے ایک شکایت درج کرائی تھی۔

اس کیس میں تیسرے شکایت کردہ سابق وزیر مالیہ یشونت سنہا ہیں۔ مرکزی حکومت اب ورما سے ناراض ہوگئی ہے بالخصوص مسٹر سنہا او رمسٹر شوری کو حقائق کی جانکاری فراہم کرنے پر ‘ جو بی جے پی کے ساتھ اس کا استعمال کررہے ہیں ‘ اب وزیراعظم نریندر مودی کو بھی نشانہ بنارہے ہیں۔

ایک سینئر کابینی وزیر نے این ڈی وی کو بتایا کہ ’’ یہ بات کہ سی بی ائی ڈائرکٹر نے شکایت کنندگان سے ملاقات کی ہے خاص بات نہیں ہے ‘ بالخصوص یہ دیا کہ وہ سیاست داں ہیں‘‘۔ منسٹر کے مطابق عام طور پر سی بی ائی افیس کے ریسپشن پر شکایت حوالے کردی گئی۔

منسٹر نے یہ بھی کہاکہ’’ یہاں تک کہ جونیرافیسرس نے بھی شکایت کنندگان سے ملاقات سے انکار کردیا۔ مذکورہ افیسر اسوقت ملاقات کرسکتے جب شکایت تحقیقات کے پہل کی جاتی‘‘۔

بدعنوانی پی سی ایکٹ کے تحت شکایت تمام تفصیلات کے ساتھ مسٹر بھوشن اور مسٹر شوری نے تمام دستاویزات یہ کہتے ہوئے داخل کئے کہ معاہدے پر تحقیقات ناگزیر ہے۔

ورما سے حکومت کی ناراضگی کی دوسری وجہہ مبینہ طور پر سی بی ائی کے اسپیشل ڈائرکٹر راکیش آستھانہ سے ان کی رسہ کشی بتائی جارہی ہے ‘ جو ایجنسی کے دوسرے سینئر افیسر بھی ہیں۔