وشواہندو پریشد ( وی ایچ پی) اور بجرنگ دل کو سی ائی اے عالمی حقائق کتاب میں مذہبی دہشت گرد قراردیا گیا ہے۔مذکورہ دستاویز میں ان دو تنظیموں کو ’’ سیاسی دباؤ پیدا کرنے والے گروپ‘‘ کے زمرے میں شامل کیاگیا ہے۔
وی ایچ پی او ربجرنگ دل کے علاوہ راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ( آر ایس ایس) کو بھی اس کتاب میں’’ نیشنلسٹ تنظیم‘‘ قراردیا گیا ہے ‘ اس میں کل جماعتی حریت کانفرنس کشمیر کابھی نام شامل ہے۔
واضح رہے کہ پچھلے چارسالوں میں وشواہند و پریشد او ربجرنگ دل کافی سرخیوں میں رہی ہے۔ بالخصوص مرکز میں نریندر مودی کی بی جے پی حکومت برسراقتدار آنے اور اس کے بعد ملک کے مختلف ریاستوں میں بھی راست یا بالراست بی جے پی اقتدار میں آنے کے بعد مذکورہ ان دوتنظیموں کی سرگرمیوں میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہوا ہے ۔ بالخصوص ریاست اترپردیش میں بجرنگ دل اور وشواہند و پریشد نے بڑا ہنگامہ کھڑا کیاہے۔
ان تنظیمیں کے نشانے پر اکثر ہندوستان کی مسلم اقلیت ہوتی ہے اور اس میں زیادہ حملہ مسلمانوں پر کئے جاتے ہیں۔ مغربی اداروں اور نیوز ایجنسیوں نے سابق میں بھی بجرنگ دل اور وشواہند پریشد کی سرگرمیوں پر شبہ ظاہر کیاہے۔
راجستھان کے بشمول جھارکھنڈ‘ اترپردیش ‘ بہار‘ اور حالیہ دنوں میںآسام او رمغربی بنگال میں سیاسی دباؤ کے مقصد سے بجرنگ دل اور وشواہند وپریشد نے مختلف مواقعوں پر تشدد برپا کیاہے۔
سوشیل میڈیا بالخصوص فیس بک پر بجرنگ دل اور وی ایچ پی کے کارکن کھلے عام ہتھیار ہاتھوں میں لئے جمہوری ہندوستان کو ہندوراشٹر بنانے کے اعلان کرتے آئے ہیں۔