سی آر پی ایف کیمپ پر حملہ، 4 جوان زخمی

سرینگر میں راجناتھ سنگھ کے جائزہ اجلاس کے موقع پر کارروائی
سرینگر ۔یکم جولائی (سیاست ڈاٹ کام) سکیوریٹی فورسیس پر حملوں میں شدت پیدا کرتے ہوئے دہشت گردوں نے آج رات ضلع پلواما کے علاقہ لیتر میں واقع سی آر پی ایف کیمپ پر دستی بموں سے حملہ کیا، جس میں فورس کے 4 جوانوں کو زخم آئے۔ جنوبی کشمیر میں یہ حملہ ایک ہفتے بعد پیش آیا ہے جبکہ شنبہ کو پامپور ٹاؤن میں ایک قافلہ پر گھات لگا کر کئے گئے عسکری حملہ میں سی آر پی ایف کے 8 جوان ہلاک اور 20 دیگر زخمی ہوگئے تھے۔ اس حملہ کا علاقہ بھی ضلع پلواما میں آتا ہے اور وہ ہلاکتوں کی تعداد ریاست میں گذشتہ تین سال میں کسی واحد واقعہ میں مہلوکین کی اعظم ترین تعداد ہے۔ ایک پولیس عہدیدار نے کہا کہ سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے جوانوں نے آج کے حملہ کا جواب دیا۔ یہ حملہ سرینگر سے تقریباً 35 کیلو میٹر کے فاصلہ پر پیش آیا۔ تاہم سی آر پی ایف کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ صرف تین جوان زخمی ہوئے ہیں اور یہ زخم معمولی نوعیت کے ہیں۔ ضلع پلواما میں ہی کریم آباد علاقہ میں ایک اور حملہ کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں لیکن پولیس نے کہا کہ یہ پٹاخے جلانے کے نتیجہ میں پیش آیا واقعہ ہے۔ ایک اور واقعہ کی بونیرا سے اطلاع ملی لیکن اس کے بارے میں تفصیلات کا علم نہیں ہوا ہے۔ علاقہ لیتر کا حملہ ایسے روز پیش آیا جبکہ مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ سرینگر میں اعلیٰ سطح کی میٹنگ کی صدارت کررہے تھے جہاں انہوں نے جموں و کشمیر میں سکیوریٹی کی صورتحال کا حالیہ عسکری حملوں بشمول مہلک پامپور کارروائی کے تناظر میں جائزہ لیا۔ اس جائزہ اجلاس میں چیف منسٹر محبوبہ مفتی بھی موجود رہیں۔ یہ میٹنگ امرناتھ یاترا کی شروعات سے ایک روز قبل منعقد کی گئی ہے۔ شہری نظم و نسق اور ریاست کے سکیوریٹی عہدیداروں کے اعلیٰ حکام بھی اس اجلاس میں شریک ہوئے۔