نئی دہلی:چھتیس گڑ کے سکماں میں پیش ائے سال کے سب سے خطرناک ماؤسٹ حملے کے دوران زخمی سی آر پی ایف کانسٹبل شیر محمد کی ماں فریدہ نے کہاکہ انہیں اپنے بیٹے پر ناز ہے۔پیر کے روز نکسلائٹس سے انکاونٹر کے دوران 25سی آر پی ایف جوان ہلاک اور چھ زخمی ہوئے تھے۔
شیرمحمد کی ماں نے کہاکہ ’’ میرے بیٹے نے پانچ ماؤسٹوں کوقتل کیااور اس کے بعد وہ زخمی ہوا۔ اب وہ اسپتال میں ہے ۔ مجھے میرا بیٹے پر ناز ہے۔ اس نے بڑی بہادری کاکام کیاہے۔ میں اللہ تعالی سے دعاگو ہوں کہ میرے اس سے بہتر حالت میں ملاقات ہو۔ہر گاؤں والا اسکے لئے دعا کررہا ہے۔
وہ ایک بہترین بیٹا ہے‘‘۔شیرمحمد کا تعلق اترپردیش کے بلند شہر سے ہے ۔ وہ مدبھیڑ کے دوران انکاونٹر میں زخمی ہوگئے ہیں اور انہیں علاج کے اسپتال میں بھی شریک کیاگیا ہے۔
اسپتال میں میڈیاسے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پہلے ماؤسٹوں نے گاؤں کو ہمارے متعلق معلومات کے بھیجا‘ پھر اس کے بعد 300ماؤسٹوں نے ہم پر حملہ کردیا۔ شیر محمد نے کہاکہ سی آر پی ایف نے جوابی فائرینگ کی جس کے نتیجے میں کئی نکسلی مارے بھی گئے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ’’ وہ 300کے قریب تھے اور ہم150کے قریب ‘ ہم نے بھی فائرینگ کی ۔ میں نے 3-4ماؤسٹوں کے سینے میں گولی مار ی ہے‘‘۔نوبھارت ٹائمز کی خبر کے مطابق پانچ راؤنڈ فائیرنگ کے باوجود شیر محمدنے اپنے دوسرے ساتھیوں کی جان بھی بچائی۔
انہوں نے کہاکہ ’’ میں نے ہمارے کچھ زخمی جوانوں کوکاندھے پر اٹھاکر موبائیل بنکر تک پہنچایا اور پھر انہیں آرمی دواخانہ منتقل کیا۔ وہاں سے ہمیں یہاں( رائے پور) ہیلی کاپٹر میں پہنچایاگیا۔
یہاں تک کے میری کمر اور گھٹنے میں بھی گولی لگی ہے۔انہوں نے کہاکہ ان پرمشین گن سے گولیاں برسائیں گئی اور وہ شدیددرد میں مبتلا ء ہیں‘‘۔