سیکوریٹی فورسیس کا دہشت گردوں کو مؤثر جواب

مسئلہ کشمیر کی یکسوئی کیلئے عوامی تجاویز کا حصول، وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ

لیہہ۔ 3 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) جموں و کشمیر میں فوج اور پیراملٹری کے متصلہ کیمپس پر عسکریت پسندوں کے دو حملوں کے بعد وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے کہاکہ پاکستان میں موجود دہشت گرد گروپس کی ان کوششوں کا سیکوریٹی فورسیس زبردست جواب دے رہی ہے۔ انہوں نے یہاں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہماری سیکوریٹی فورسیس سخت جواب دے رہی ہے۔ جب ان سے ریاست میں عسکریت پسندوں کے سیکوریٹی فورسیس پر حملے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے یہ جواب دیا۔ راجناتھ سنگھ کا یہ تبصرہ اس وقت سامنے آیا جبکہ چند گھنٹے قبل بارہمولہ میں بی ایس ایف اور متصلہ فوجی کیمپس پر عسکریت پسندوں نے حملہ کردیا تھا۔ یہ سیکوریٹی فورسیس پر عسکریت پسندوں کا ہندوستانی فوج کے سرجیکل حملوں کے بعد سب سے بڑا حملہ تھا۔ ہندوستانی فوج نے پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردوں کے ٹریننگ کیمپس کو نشانہ بناتے ہوئے 4 دن قبل سرجیکل حملے کئے تھے۔ کل رات بارہمولہ میں یہ حملہ اس وقت کیا گیا جبکہ 15 دن قبل اری میں فوجی بریگیڈ ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں 19 سپاہی ہلاک ہوگئے تھے۔ وزیرداخلہ لیہہ اور کارگل کے دو روزہ دورہ پر ہیں جہاں وہ عوام کے مختلف طبقات سے ملاقات کریں گے اور مسئلہ کشمیر کی یکسوئی کیلئے ان کی تجاویز حاصل کی جائے گی۔ لداخ کے دورہ کے بارے میں پوچھے جانے پر راجناتھ سنگھ نے کہا کہ وہ علاقہ کے مسائل کو جاننے اور اس ضمن میں مختلف نمائندہ شخصیتوں سے ملاقات کیلئے یہاں آئے ہوئے ہیں۔ یہاں عوام کو جن مسائل کا سامنا ہے ہم انہیں حل کرنے کی کوشش کریں گے۔ ریاست جموں و کشمیر میں 8 جولائی کو حزب المجاہدین کمانڈر برہان وانی کی سیکوریٹی فورسیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد بدامنی کا جو سلسلہ شروع ہوا اس کے بعد سے وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ کا یہ چوتھا دورہ ہے۔ انہوں نے 4 اور 5 ستمبر کو سرینگر اور جموں میں کل جماعتی وفد کی قیادت کی تھی۔ مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین نے 400 سے زائد افراد سے ملاقات کرتے ہوئے وہاں کی صورتحال کے بارے میں واقفیت حاصل کی تھی۔ اس وفد میں شامل سیاسی قائدین نے سرینگر اور جموں میں سماج کی مختلف نمائندہ تقریباً 50 وفود سے ملاقات کی تھی۔ اس سے پہلے وزیرداخلہ نے 24-25 اگست اور 23-24 جولائی کو بھی سرینگر کا دورہ کیا تھا۔