نئی دہلی۔جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے سابق صدر او ردیگر نولوگوں کے خلاف درج کیس میں دہلی پولیس نے حکومت دہلی کومنظوری کی ایک ہفتہ قبل لکھا تھا‘ اس پر عمل کافی سست رفتار سے کیاجارہا ہے۔
پیر کے روز ٹی او ائی سے بات کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی کے ترجمان نے کہا ہے کہ ’’ اس طرح کے کسی کو منظوری دینے کی بات تو دور‘ اس فائل کے متعلق کسی منسٹر کومعلوم تک نہیں ہے‘‘۔
ذرائع نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مذکورہ فائیل وزارت داخلہ میں ’ ’ جانچ ‘‘ کے دائرے میں ہے اور وہ اب تک منسٹر کے ٹیبل تک نہیں پہنچی ہے۔
ہفتہ کے روز شہر کی ایک عدالت نے پولیس کو شدیدتنقید کا نشانہ بناتے ہوئے چارج شیٹ پر سنوائی کرنے سے انکار کردیاتھا۔ میٹرو پولٹین مجسٹریٹ دیپک شیروات نے استفسار کیاتھا کہ ’’ بناء منظوری کے آپ نے چارج شیٹ کیوں داخل کی ۔
آپ کے پاس کوئی قانونی رائے کامحکمہ نہیں ہے ؟‘‘۔منظور ی حاصل کرنے کے متعلق پولیس نے 6فبروری تک کا وقت مانگا ہے۔نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک سینئر افیسر نے کہاکہ ’’ اب بھی ہم فائیل کا مطالعہ کررہے ہیں‘ اس پر اب تک کوئی رائے قائم نہیں کی گئی ہے‘‘۔
عام آدمی پارٹی حکومت ہوسکتا ہے کہ معاملے پر فیصلہ کرنے میں عجلت نہیں کررہی ہے ‘ پہلے ہی اس کو آگے بڑھادیاہے اور اس حساس مسلئے پر وقت لینے پر غور کررہی ہے۔ذرائع کے مطابق جنوری 14کے روز مذکورہ فائیل ڈپٹی سکریٹری ( ہوم) کے دفتر پر پرنسپل سکریٹری (ہوم) کی جانب سے نہیں بھیجی گئی۔پیر کے روز صبح ہوم منسٹر ستیندر جین کے دفتر کو بھیجی گئی تھی۔سینئر دہلی
پولیس افیسر نے یہ کہا کہ 12سو صفحات پر مشتمل چارج شیٹ عدالت میں اس کو پیش کرنے سے کچھ گھنٹے قبل جنوری میں عآ پ حکومت کو روانہ کی گئی تھی۔ایک سینئر افیسر نے کہاکہ ’’ ہم نے چارج شیٹ میں یہاں تک اس بات کا بھی تذکرہ کیاہے کہ حکومت کی جانب سے منظوری کا ہمیں انتظار ہے۔ ہم عدالت کو بھی اس ضمن میں جانکاری دی ہے‘‘۔