موہالی۔ہفتہ کے روز سینئر جرنلسٹ کے جی سنگھ اور ان کی 92سال کی ماں کی نعشیں ان کے موہالی کے گھر میں ملی۔ پولیس کو دوہرے قتل کا شبہ ہے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ سنگھ کی نعش گلہ کٹی حالت میں ان کی ما ں گروچرن کورکے ساتھ ملی‘اور ان کی فورڈ ائی کان کار بھی لاپتہ ہے۔
ایچ ٹی کی خبر کے مطابق موہالی ڈپٹی سپریڈنٹ آف پولیس ( ڈی ایس پی) عالم وجئے سنگھ نے کہا ہے کہ ’ ’ ان کے گلے پرزخموں کے نشان ہیں‘‘۔کے جی سنگھ چندی گڑ کے مشہور صحافیوں میں سے ایک ہیں اور وہ انڈین ایکسپریس میں نیوز ایڈیٹر کے خدمات انجام دیتے تھے۔
انہوں نے ٹائمز اف انڈیا اوردی ٹریبون چندی گڑ کے لئے بھی کام کیاتھا۔ چالاکی کے ساتھ کئے گئے اس قتل کا انکشاف ایک بجے کے قریب ہوا جب ان کے گھر آنے والوں نے گھر کے اندر سے جواب نہ آنے پر گیٹ کھول کر گھر میں داخل ہوئے۔
گوری لنکیش کے بنگلور و اور تریپورہ میں شانتانو بھوویک کے بعد کچھ ہی دنوں میں سنگھ کے قتل کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔
I condemn ghastly murder of senior journalist KJ Singh and his mother at Mohali. Urge police to nab perpetrators imm.
— Sukhbir Singh Badal (@officeofssbadal) September 23, 2017
شرومنی اکالی دل کے لیڈر سکھبیر بادل نے اس واقعہ پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا۔
ایک سینئر پولیس افیسر نے کہاکہ موہالی کے فیس تین میں واقعہ ان کی رہائش گاہ کے اندر پولیس تحقیقات کررہی ہے۔
چیف منسٹر پنجاب امریندر سنگھ کی ہدایت پر ایک ایس ائی ٹی کا قیام عمل میں لایا ہے ‘‘