رکن اسمبلی مجاہد عالم کاجناب زاہد علی خاں کو مکتوب ، امداد روانہ کرنے ایڈیٹر سیاست کا تیقن
حیدرآباد۔29جولائی (سیاست نیوز) بہار انتخابات کے دوران ریاست بہار کا ضلع کشن گنج حلقۂ اسمبلی کوچہ دمن نہ صرف بہار بلکہ حیدرآباد میں بھی سرخیوں میں رہا لیکن اب جبکہ اس حلقۂ اسمبلی کے 90فیصد عوام بے گھر ہو چکے ہیں تو اس کی اطلاعات کہیں نظر نہیں آرہی ہے اور نہ ہی ان کی اس پسماندگی کا درد کسی کو محسوس ہو رہا ہے۔ رکن اسمبلی کوچہ دمن جناب مجاہد عالم نے آج ایڈیٹر روزنامہ سیاست جناب زاہد علی خان کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے ریاست بہار کے ضلع کشن گنج میں سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے آگے آنے کی اپیل کی۔ جناب مجاہد عالم نے ایڈیٹر روزنامہ سیاست سے فون پر تفصیلی بات چیت کرتے ہوئے سیلاب سے ہوئی تباہی کے متعلق واقف کرواتے ہوئے کہا کہ بہار کے عوام کو مخیر حضرات کی مدد درکار ہے کیونکہ نیپال سے نکلنے والی ندیوں میں آئے سیلاب کے سبب بہار کا سرحدی علاقہ تباہ کن صورتحال سے گذر رہا ہے۔انہوں نے جناب زاہد علی خان کو روانہ کردہ مکتوب میں بتایا کہ مہانندا‘ کنکئی‘ رتوا اور ڈاک ندی میں آئے سیلاب سے ان کا حلقۂ اسمبلی بری طرح متاثر ہوا ہے اور ان کے علاقہ میں 90فیصد آبادی بے گھر ہو چکی ہے۔ رکن اسمبلی کوچہ دمن جناب مجاہد عالم نے بتایا کہ ضلع کشن گنج میں نہ صرف گھروں کو نقصان پہنچا ہے بلکہ کئی جانور فوت ہو چکے ہیں۔ اسی طرح ضلع میں زرعی صورتحال تباہ کن ہو چکی ہے اور فصلیں اجڑ گئی ہیں۔ مسلم غالب آبادی والے اس ضلع میں سیلاب کی تباہی متاثرافراد غذاء و ادویات کی قلت سے دو چار ہیں۔ انہوں نے ایڈیٹر سیاست سے اپیل کی کہ وہ بہار کے پسماندہ مسلمانوں کی خدمت کے لئے آگے آئیں تاکہ انہیں بروقت راحت کا سامان مہیا کروایا جا سکے۔ جناب مجاہد عالم نے فون پر بات چیت کے دوران کہا کہ شہریان حیدرآباد و ادراۂ سیاست کی جانب سے ملک کے کسی بھی مقام پر پریشان حال مسلمانوں کی مدد کا ریکارڈ موجود ہے اسی لئے وہ امید کرتے ہیں کہ بہار کے پسماندہ علاقوں کے مسلمانوں کی مدد کے لئے بھی شہریان حیدرآباد و ادارۂ سیاست بروقت اقدامات کرے گا۔ آفات سماوی کی اس مشکل گھڑی میں بہار کے عوام کو مدد درکار ہے لیکن تاحال انہیں کوئی مدد نہیں پہنچ پائی ہے بلکہ مقامی رکن اسمبلی کی حیثیت سے وہ ممکنہ کوشش کر رہے ہیں۔ جناب زاہد علی خان نے رکن اسمبلی سے تفصیلی معلومات حاصل کرنے کے بعد اس بات کا تیقن دیا کہ بعد از مشاورت بہار میں راحت کاری کاموں کے متعلق فیصلہ کیا جائے گا لیکن فوری طور پر ممکنہ امداد روانہ کرنے میں کوئی تاخیر نہیں کی جائے گی۔