سیلاب سے بہار میں مزید اموات، یوپی میں خطرہ برقرار

نئی دہلی ۔ 25 اگست (سیاست ڈاٹ کام) بہار میں سیلاب کے غیض وغضب میں کوئی کمی نہیں آئی جہاں آج مزید 8 اموات کی اطلاع ملی لیکن اترپردیش کی بڑی دریاؤں کی سطح میں کمی آرہی ہے حالانکہ وہ ہنوز خطرہ کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔ مغربی بنگال کے ضلع مالدا اور اترکھنڈ کے ضلع اترکاشی میں سیلاب اور بارش سے متعلق واقعات میں ایک ایک موت واقع ہوئی ہے۔ تازہ اموات کے ساتھ بہار میں سیلاب کے سبب فوت ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 37 ہوگئی جس میں سب سے زیادہ 12 اموات ضلع بھوجپور میں پیش آئی ہیں۔ سیلاب سے کئی دریائیں ابل پڑی ہیں جیسے گنگا، سونی، پونپون، بورہی گندک، گھاگھرا، کوسی وغیرہ۔ اس کے سبب 12 اضلاع کے 1,934 گاؤں میں 31.33 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ بہار کے متاثرہ اضلاع بکسر، بھوجپور، پٹنہ، سارن، مونگیر، ویشالی، بیگوسرائے، سمستی پور، لاکھی سرائے، کھاگریا، بھاگلپور اور کاٹیہار ہے۔ سرکاری بیان کے مطابق جملہ 3.44 لاکھ لوگوں کو بچایا گیا ہے۔ 433 کیمپس چلائے جارہے ہیں جہاں 1.74 لاکھ لوگوں کو آسرا فراہم کیا گیا۔ دریں اثناء اترپردیش میں جہاں 28 اضلاع سیلاب سے متاثر ہوئے، بڑی دریاؤں کی سطح گھٹ رہی ہے لیکن پھر بھی یہ دریائیں خطرہ کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔ عہدیداروں نے کہا کہ یو پی کے اضلاع وارانسی، الہ آباد، غازی پور اور بلیا کے 987 گاؤں میں 8.7 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ قومی دارالحکومت میں ہلکی سے تیز بونداباندی نے درجہ حرارت کومعمول سے کم رکھا ہے لیکن اونچی رطوبت سے لوگ پریشان ہیں۔ مشرقی ریاست مغربی بنگال میں سیلاب کی صورتحال ضلع مالدا کے کئی حصوں میں بدستور تشویشناک ہے جہاں آج ایک بچہ پانی کے ریلے میں بہہ گیا۔ 29 گاؤں ابلتی گنگا کے سیلاب کی زد میں ہے اور اس علاقہ کی صورتحال نہایت تشویشناک ہے۔ اترکھنڈ کے ضلع اترکاشی میں ایک شخص تیز بارش کے سبب اکھڑجانے والے درخت کی زد میں آ کر ہلاک ہوگیا۔ دیگر مختلف اضلاع میں کئی سڑکیں بارش کی وجہ سے زیرآب آگئیں اور زمینی تودے کھسکنے کے سبب راستوں میں رکاوٹ پیدا ہوگئی ہے۔ پنجاب اور ہریانہ میں درجہ حرارت سال کے اس وقت کیلئے معمول کے آس پاس درج کیا گیا ہے۔