سیلاب زدہ کیرالا کو مزید فنڈس کیلئے کُل جماعتی وفد کی نمائندگی

بیرونی اعانت پر تحدید ختم کرنے کی بھی اپیل۔ کیرالا کے قائدین کی راجناتھ سنگھ سے ملاقات
نئی دہلی 30 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) کیرالا کے کُل جماعتی وفد نے آج وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ سے ملاقات کی اور اُن سے سیلاب زدہ ریاست کے لئے مزید فنڈس فراہم کرنے اور بیرونی اعانت کے حصول کی اجازت دینے کی اپیل کی۔ کانگریس، سی پی آئی (ایم) ، آر ایس پی، کیرالا کانگریس (منی) سے تعلق رکھنے والے 11 ایم پیز اور ایک آزاد ایم پی اِس وفد کا حصہ رہے جس میں وزیرداخلہ کو جنوبی ریاست کی موجودہ صورتحال سے واقف کروایا جہاں ایک صدی کی بدترین طغیانی کا سامنا ہوا ہے جس میں 8 اگسٹ سے زائداز 320 جانیں تلف ہوچکی ہیں۔ سینئر کانگریس لیڈر اور سابق وزیر دفاع اے کے انٹونی نے اِس میٹنگ کے بعد اخباری نمائندوں کو بتایا کہ پارٹی خطوط سے قطع نظر ہم کیرالا کی تعمیر نو کے معاملے میں متحد ہیں۔ ہمیں مزید فنڈس کی ضرورت ہے۔ ہم نے وزیرداخلہ سے درخواست کی ہے کہ بیرونی اعانت پر تحدید کو ختم کردیا جائے۔ وزیرداخلہ نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ وہ وزیر اُمور خارجہ سشما سوراج سے بات کریں گے۔ اِس وفد میں انٹونی کے علاوہ کے وی تھامس، کے سی وینوگوپال، کے سریش، اے انٹونی، ایم کے راگھون (تمام کانگریس)، پی کروناکرن اور پی کے بیجو (سی پی آئی ایم) ، این کے پریم چندرن (آر ایس پی)، جے کے منی (کیرالا کانگریس منی) اور جے جارج (سی پی ایم کے حمایت یافتہ آزاد ایم پی) شامل رہے۔ کیرالا کے قائدین نے کہاکہ مرکزی وزیر سیاحت الفونس کنن تھنم جو کیرالا سے ہی تعلق رکھتے ہیں، وہ آج کے وفد میں شامل نہیں ہوسکے کیوں کہ وہ چین کے دورے پر ہیں۔ مرکزی حکومت نے پہلے ہی فلڈ ریلیف کے لئے 600 کروڑ روپئے الاٹ کئے ہیں جبکہ وزیراعظم نریندر مودی اور وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے متاثرہ ریاست کا دورہ کیا تھا۔ تاہم 2004 ء میں اُس وقت کی یو پی اے حکومت کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے مرکز نے کہہ دیا کہ وہ آفات سماوی کے لئے کوئی بھی بیرونی اعانت قبول نہیں کریں گے۔ وزارت اُمور خارجہ کی وضاحت کیرالا کو 700 کروڑ روپئے کی اعانت کی پیشکش سے متعلق اطلاعات کے پس منظر میں سامنے آئی۔ ابتدائی تخمینے کے مطابق سیلاب کے سبب نقصانات 20 ہزار کروڑ روپئے تک ہوئے ہیں لیکن چیف منسٹر پی وجئین نے کہا ہے کہ نقصانات مزید بڑھنے کا اندیشہ ہے۔