سیریا میں ائی ایس کا خطرناک دہشت گرد حملہ‘150سے زائد کی موت

بیروت۔ملک میں دہشت گردوں کا اب تک کا سب سے بدترین حملہ جنوبی سیریا میں چہارشنبہ کے روز پیش آیا جس کی ذمہ داری ائی ایس کے دہشت گردوں نے قبل کی ہے اور اس حملے میں150سے زائد لوگ مارے گئے ہیں۔

سیریا میں سرگرم ہیومن رائٹس کے مبصرین نے کہاہے کہ یہ اس حملے نے جنوبی صوبہ کی سیویدا کا مختلف حصوں کو تباہ کردیا جہاں پر حکومت کا قبضہ ہے ‘ وہیں پر شمالی صحرائی علاقے میں ائی ایس کی اب بھی موجودگی برقرار ہے۔

روس کی زیر قیادت فوج کی مہم میں ائی ایس جنگجوؤں کو موت کے گھاٹ اتارنے کے ایک ہفتہ بعد یہ خطرناک حملہ انجام دیا گیا ہے۔ائی ایس نے اس تشدد کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہاکہ’’خلیفہ کے سپاہیوں‘‘ نے سیریائی حکومت کے زیرقبضہ شہر سیویدا پر حملہ کیاہے‘ اور یہ حملہ اپنے دھماکو بیلٹ کو اڑا کر انجام دیاگیا ہے۔برطانوی نژاد مبصر نے کہاکہ تین خود کش حملہ آوروں نے سیویدا شہر میںیہ گھناؤنہ کاکام کیاہے۔

جبکہ دیگر خود کش حملہ آوروں نے شمال اور مغرب گاؤں میں دھماکہ انجام دئے۔ بعدازاں ایک چوتھے خود کش حملہ آور نے شہر میں تباہی مچائی۔

مبصر رامی عبدال رحمن نے کہاکہ ’’ ائی ایس جنگجو طوفان کی طرف گاؤں میں ائے اور شمال مشرقی صوبہ کے مکانوں میں گھس کر مکینوں کو قتل کردیا‘‘اور مزید کہاکہ اس خود کش حملے میں156لوگ مارے گئے جن میں62شہری شامل ہیں ۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ اتحادی فوج کے 92لڑاکوبھی مرنے والوں میں شامل ہیں ‘ان میں زیادہ تر وہ ہیں جنھوں نے اپنے علاقو ں کی حفاظت کے لئے ہتھیار اٹھایاتھا۔سیریا میںیہ دھماکہ2011کے بعد سے اب تک کا سب خطرناک او ردل دہلادینے والا حملہ مانا جارہا ہے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ تشدد میں30ائی ایس کے دہشت گرد بھی مارے گئے جن میں خود کش حملہ آور بھی شامل ہیں۔

دہشت گردوں نے سات میں سے تین دیہاتوں پر دوبارہ اپنا قبضہ جمالیامگر چہارشنبہ کے روز بھی تصادم کا سلسلہ جاری رہا۔ سال2011میں شروع ہوئی سیریائی جنگ کے بعد سے 350,000لوگ اب تک مارے گئے اور لاکھوں لوگ نقل مقام کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں