مبینہ طور پر امریکی سیاسی پناہ میں رہنے والے سید شجع کے ’ ای وی ایم ہیکنگ‘کے الزمات نے بی جے پی او رکانگریس کے درمیان لفظی جنگ شروع کردی ہے۔ وزیر قانون روی شنکر پرساد نے اس کو الیکشن کمیشن اور ہندوستان کی ڈیموکرسی کو’’ بدنام‘‘ کرنے کی ایک سازش ہے ‘ جس کو ’’ کانگریس کی پشت پناہی حاصل ہے‘‘۔
نئی دہلی ۔وہیں کانگریس کے کپل سبل نے شجع کے لگائے گئے تمام الزامات پر جانچ کا مطالبہ کیا اور چیف منسٹر آندھر ا پرزوردیا کہ وہ ایف ائی آر داخل کرتے ہوئے اس کی شروعات کریں کیونکہ اس میں کئی واقعات مبینہ طور پر ریاست میں پیش ائے ہیں۔
کپل سبل جو لندن کی پریس کانفرنس میں دعوت نامہ ملنے کے بعد موجود تھے‘ایک پریس کانفرنس سے نئی دہلی میں خطاب کرتے ہوئے’’ جو الزامات انہوں ( شجع) نے لگائے ہیں اس کی جانچ ہونا چاہئے۔ یہ ضروری ہے کہ الزامات صحیح ہیں یاغلط اس بات کی وضاحت ہو۔
اگر لگائے گئے الزامات غلط ہیں تو اس کے خلاف کاروائی کریں۔ اگر الزامات صحیح ہیں تو یہ بہت تشویش ناک بات ہے‘‘۔
پرساد نے شجع کے الزامات کو بے بنیاد قراردیتے ہوئے کہاکہ انڈین جرنلسٹ اسوسیشن کے صدر اشیش رائے جنھوں نے پریس کانفرنس منعقد کی تھی وہ ’’ بھروسہ مند کانگریسی ‘‘ تھے ۔پرساد نے مبینہ طور پر کہاکہ ’’ سبل وہاں پر کانگریس کے لئے پروگرام کی نگرانی کے لئے پہنچے تھے۔
وزیر قانون روی شنکر پرساد نے اس کو الیکشن کمیشن اور ہندوستان کی ڈیموکرسی کو’’ بدنام‘‘ کرنے کی ایک سازش ہے ‘ جس کو ’’ کانگریس کی پشت پناہی حاصل ہے‘‘۔
پرساد نے شجع کے الزامات پر استفسار کرتے ہوئے کہاکہ’’کوئی ثبوت نہیں ‘ کوئی وضاحت نہیں اور نہ تو سوال کیاگیا اور اتنے بڑے الزامات ‘‘۔
انہو ں نے سابق یونین منسٹر گوپی ناتھ منڈے کے’’ قتل‘‘کے الزام پر بھی بی جے پی کی جانب سے ’’ گہرا صدمہ‘‘ ظاہر کیا کیونکہ 2014الیکشن پر ’’ دھاندلیوں ‘‘ سے انہیں واقف قراردیاگیاتھا‘ اور وہ اس کا’’ پردہ فاش ‘‘ کرنے والے تھے۔