تساہل پسند عہدیداروں کو معطل کرنے کے سی آر کا انتباہ ‘ جائزہ اجلاس سے خطاب
حیدرآباد ۔ یکم مئی ( سیاست نیوز) چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر نے سڑکوں پر گڑھے اور کھڈوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے غفلت میں رہنے اور کاہلی کا مظاہرہ کرنے والے عہدیداروں کو معطل کرنے کا انتباہ دیا ۔ چیف منسٹر نے آج پرگتی بھون میں محکمہ عمارت و شوارع کا اجلاس طلب کرتے ہوئے سڑکوں کی تعمیر اور سڑکوں کی مرمت کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ سڑکوں کی تعمیر و مرمت کیلئے حکومت نے بجٹ میں فنڈز منظور کردیئے ہیں ‘ اگر عہدیدار سڑکوں کی تعمیر و مرمت میں سستی ‘ کاہلی اور غفلت کا مظاہرہ کرتے ہیں تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ وہ یکم جون سے ریاست کا دورہ کریں گے ‘ انہیں سڑکوں پر جہاں بھی گڑھے نظر آئیں گے متعلقہ عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ جائزہ اجلاس میں ریاستی وزیر عمارات و شوارع ٹی ناگیشور راؤ ‘ رکن راجیہ کے کیشو راؤ ‘ چیف سکریٹری ایس پی سنگھ ‘ پرنسپال سکریٹری نرسنگ راؤ ‘ سنیل شرما ‘ راما کرشنا کے علاوہ دوسرے موجود تھے ۔ چیف منسٹر نے عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ سڑکوں کی ترقی کیلئے بھاری فنڈز منظور کئے گئے ہیں ۔ مرکز کو مناتے ہوئے کئی نیشنل ہائی ویز حاصل کئے گئے ۔ نئی سڑکوں کی تعمیرات کے علاوہ موجودہ سڑکوں کی مرمت کیلئے فنڈز مختص کئے گئے ‘ باوجود اس کے سڑکوں پر گڑھے اور کھڈے نظر آرہے ہیں جو حادثات کا سبب بن سکتے ہیں ۔ وہ دو دن قبل ضلع ورنگل کا دورہ کرچکے ہیں ‘ ورنل تا پالکورتی تک سڑک کے راستے سے پہنچے اور سڑکوں پر گڑھے دیکھ کر انہیں حیرت ہوئی ‘ وہ ماضی میں ہی کہہ چکے تھے کہ سڑکوں پر گڑھے نہ ہونا چاہیئے ۔ فوری ان کی مرمت کی جائے ۔ ہدایت کو عہدیداروں نے نظر انداز کردیا ‘ یہ ٹھیک نہیں ہے وہ عہدیداروںکو ایک ماہ کی مہلت دے رہے ہیں ‘ مئی کے اوآخر تک سڑکوں کے تمام گڑھے کھڈوں کی مرمت کی جائے ۔ اس کے بعد سڑکوں پر جہاں کہیں بھی گڑھے نظر آئیں گے عہدیداروں کو معطل کردیا جائے گا ۔ سڑکوں کی ترقی کیلئے پنچایت راج کی سڑکوں کو محکمہ عمارت و شوارع کے حدود میں اور محکمہ عمارت و شوارع کے سڑکوں پر پڑنے والے گڑھے وغیرہ کو ویسے ہی چھوڑ دیا جارہا ہے مرمت نہیں کی جارہی ہے ۔ سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے معاہدہ کرنے والے کنٹراکٹرس کی جانب سے تساہلی برتی گئی تو عوامی مشکلات میں اضافہ ہوگا ۔ عوام کو مسائل سے بچانے کیلئے سڑکوں کی مرمت کا کام مسلسل جاری رکھا جائے ۔ اضلاع کی تنظیم جدید کے بعد ضلع ہیڈ کوارٹر آفس کی تعمیرات کیلئے بجٹ میں فنڈز منظور کئے گئے ‘ ڈیزائن کو بھی منظوری دی گئی ۔ فوری ٹنڈرس طلب کرتے ہوئے10تا 15دن میں تعمیری کاموں کا آغاز کرنے پر زور دیا اور ایک سال میں تعمیرات کو تکمیل کرنے کی ہدایت دی ۔ اسمبلی حلقوں میں ارکان اسمبلی کیلئے تعمیر کئے جانے والے آفسوں کو بھی جلد از جلد مکمل کرنے کا مشورہ دیا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ نظم و نسق عوام کی دہلیز تک پہنچانے کیلئے اضلاع کی تنظیم جدید کی گئی ہے ۔ آفسوں کی تعمیرات سے ہی عوام کو فائدہ ہوگا ۔ اس معاملہ میں کوئی تاخیر نہ کرنے کا عہدیداروں کو انتباہ دیا ۔ کے سی آر نے محکمہ عمارات و شوارع ‘ محکمہ آبپاشی کے مختلف تنظیموں میں ایمپلائیز کی تعداد بڑھانے کی منظوری دے دی ۔ ضرورت کے مطابق سینئر عہدیداروں کی تعداد میں اضافہ کا مشورہ دیا ۔