سڑکوں پر گھومتے آوار جانور۔ اترپردیش کے دیہی علاقوں میں ہیجان انگیز کیفیت پیدا کررہے ہیں

لکشمی پور کھیری۔یوگی ادتیہ حکومت کی جانب سے اترپردیش میں مسلخوں کو بند کرنے کے فیصلہ کے بعد پورے اترپردیش کے دیہی علاقوں میں ہیجان انگیز کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔

سڑک پر چاروں طرف پھیلے ہوئے جانوروں کو کہیں اور ٹھکانہ نہیں ہے وہ یا تو سڑکوں پر قیام کئے ہوئے ہیں یاپھر کھیتوں میں فصلوں کو تباہ کررہے ہیں۔ لکشمی پور کھیری کے ایک گاؤں میں مقامی لوگوں نے دوسو کے قریب گائیو ں کو اسکول کے ایک کمرے میں بند کردیا۔ اور بمبو سے اسکول کی حدبندی کردی۔چاہئے وہ موز کی فصل ہو یا پھر گیہوں گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ سڑک پر آوار گھوم رہے جانورچوبیس گھنٹے فیصلوں کو تباہ کررہے ہیں۔

ایک کسان فصلوں کی تباہی کے ڈر سے ایک گھنٹے کا بھی آرام کرنے سے قاصر ہے۔مسلئے کے متعلق گاؤں کے پردھان سے پوچھنے پر انہوں نے کہاکہ ’’ تمام گاؤں والوں نے حکومت تک پیغام پہنچنے کے لئے گائیوں کو اسکول نے اندر بند کردیاتھا۔ہمارے گاؤں والے سڑک پر آوارہ گھومنے والے جانوروں سے کافی پریشان ہیں کیونکہ بہت سارے جانوروں نے ان کی فصلیں تباہ کردی ہے۔

گنے کی فصل جو ابھی بوئی گئی تھی پوری طرح تباہ ہوگئی‘‘۔ ان سے بچوں کی تعلیم کے متعلق پوچھنے پر انہوں نے کہاکہ ’’ گھر میں کھانا ہی نہیں تو وہ پڑھائی کیسے کریں گے‘‘۔انہوں نے کہاکہ ’’ ہم چاہتے ہیں تمام جانورو ں کو کسے شیلٹر میں منتقل کیاجائے یاپھر سڑک سے ہٹاکر کسی اور جگہ منتقل کرے۔ ہم نے اس کے لئے بہت ساری کوششیں کی اور انتظامیہ سے نمائندگی بھی مگر کوئی اقدام نہیں اٹھایاگیا‘‘۔

ایک او ردیہاتی نے کہاکہ’’ اب ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں‘ کسانوں نے اپنی لڑکی کی شادی کے لئے قرض لیاہے مگر فصلیں تباہ ہوگئی‘ ہمارا پاس کوئی دوسرا راستہ بھی نہیں ہے‘‘