سپریم کورٹ ۔با ت چیت کی شروعات پر احکامات محفوظ ‘ سپریم کورٹ نے کہاکہ وہ تنازعہ کی حقیقت سے اچھی طرح واقف ہے۔

کونسل برائے سنی وقف بورڈ نے کہاکہ وہ بات چیت کے لئے تیار ہے او رعدالت سے استفسار کیاکہ اسکے قواعد تیار کرے‘ وہیں ہندوتوا گروپس نے بات چیت سے کیاانکار۔

نئی دہلی۔ نیوز ایجنسی اے این ائی کی خبر کے مطابق سپریم کورٹ نے چہارشنبہ کے روز بابری مسجد اور رام جنم بھومی کے ٹائٹل تنازعہ پر آیا با ت چیت کی راہ ہموار کرنے کے متعلق اپنا فیصلہ محفوظ کردیاہے۔

چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی قیادت پر مشتمل ایک دستوری بنچ ‘ جس میں جسٹس ایس او بابڈے‘ اشوک بھوشن‘ عبدالنظیر اور ڈی وائی چندرا چوڑ نے معاملے کی سنوائی کی تھی۔

مذکورہ عدالت نے کہاکہ بابری مسجد ‘ رام جنم بھومی تنازعہ کے سبب پیدا ہونے والی کشیدگی سے وہ اچھی طرح واقف ہیں اور یہ ملک کی سیاسی باڈی کی جانب سے با ت چیت کی نتائج برآمد ہونگے۔

چیف منسٹر رنجن گوگوئی نے کیس میں شامل پارٹیوں سے چہارشنبہ کے روز استفسار کیا کہ وہ پینل کی تشکیل کے لئے خود ہی نام پیش کریں۔

انہوں نے کہاکہ’’ہم بہت جلد احکامات واضح کریں گے‘‘۔ ہندومہاسبھا کے وکیل نے با ت چیت کی تجویز کوقبول نہیں کیا۔

انہوں نے کہاکہ ’’ معاملہ مذہبی جذبات سے جڑا ہوا ہے ‘‘کوئی زمین جائیداد کا جھگڑا نہیں ہے