جسٹس لویا کی مشتبہ موت کے متعلق خدشات کا اظہار‘ثبوت وشواہد کی پیش کش‘ ملک کی وکلاء برداری کو درپیش خطرات سے فکر مند
نئی دہلی۔سپریم کورٹ کے ممتاز وکیل وسینئر کانگریس قائد کپل سبل نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہاکہ جولائی 2017کو ستیش کوکے نامی وکیل او رسماجی جہدکار میرے پاس ائے اور ایک عجیب سے بات بتائی ۔
انہوں نے کہاکہ سال2014میں دو لوگ ان کے پاس ائے جہدکار وکیل کھنڈالکر‘ اور ریٹائرڈ ڈسٹرکٹ جج تومبرے‘ اور ان سے کہاکہ جسٹس لویا ان سے ملنا چاہتے ہیں اور اس اہم مسئلے پر بات کرتے ہوئے دباؤ کو نظر انداز کرکے حق پر فیصلہ سنائے۔کچھ دنوں بعد موبائیل کانفرسنگ کے ذریعہ جسٹس لویا سے بات کی ۔ اس وقت جسٹس لویا نے بتایا کہ ڈرافٹ ارڈر میرے پاس بھیجا گیا ہے جس پر 31ڈسمبر سے قبل مجھے دستخط کرنا ہے۔
کھنڈلاکر‘ تومرے اور ستیش کو دہلی آنا تھا وہ یہاں پر ائے جس کے دستاویزات ہمارے پاس ہیں۔ سینئر وکیل پرشانت بھوشن سے ملاقات کی ۔
ڈرافٹ ارڈر بھی حاصل کرلیا۔تمام حالات کے درمیان میں جسٹس لویا کی مشتبہ موت ہوگئی۔اس کے بعد کھنڈالکر نے ستیش کو فون کرکے بتایا کہ ناگپور سے انہیں دھمکی آمیز فون کالس آر ہے ہیں اورنومبر29سال2015کو ڈسٹرکٹ کورٹ کی اٹھ منزلہ عمارت کو گراکر ماردیاگیا۔ گھر والوں نے یہ الزام عائد کیا۔
ڈسٹرکٹ کورٹ کی چھٹیوں کی بعد نعش ملی۔ اس کے بعد مئی2016میں تھومبرے کی موت ‘انہیں بھی ناگپور سے دھمکی آمیز فون کالس آرہے تھے اور اس میں تو دولوگوں کے نام بھی سامنے ائے ہیں۔ سناہے کہ وہ ٹرین میں اوپری برتھ سے گرنے کی وجہہ سے ان کی ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ گئی اور وہ فوت ہوگئے ۔
بات یہیں پر ختم نہیں ہوتی ستیش کا دفتر جو ہے اس پر ٹین شیٹ ہے اور جب وہ اپنے دفتر سے باہر نکل پر پچاس قدم چلے ہونگے ایک پانچ سو کیلو وزنی لوہے کی کوئی چیز ان کے دفتر کی چھت پر گرادی گئی