سپریم کورٹ نے مسلم افیسر کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ ائیرفورس کے عہدیدار داڑھی نہیں بڑھا سکتے

نئی دہلی:سپریم کورٹ نے آج کہاکہ انڈین ائیر فورس میں خدمات انجام دینے والے مذہبی بنیادوں پر اپنی داڑھی نہیں رکھ سکتے ۔جسٹس ٹی ایس ٹھاکر کی صدرات میں بنچ نے کہاکہ مرکزی حکومت کی جانب سے ایک مخصوص طبقے سے تعلق رکھنے والوں کو داڑھی رکھنے سے منع کرنے کا فیصلہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کا مرتکب نہیں ہے۔

جسٹس ڈی وائی چندراچوڑ اور ایل ناگیشوار راؤ پر مشتمل بنچ انڈین ائیر فورس کے دو مسلم ملازمین کی جانب سے دائرکردہ درخواست کو مسترد کردیا جس کو دہلی ہائی کورٹ نے بھی مسترد کردیاتھا۔

عدالت عالیہ کا فیصلہ دو پٹیشن کی سنوائی کے دوران سامنے آیا جو علیحدہ طور پر دو افراد محمد زبیر اور انصاری افتاب احمد کی جانب سے داخل کئے گئے جس میں ائی اے ایف اتھاریٹی کے ’’ رازدارنہ‘‘احکامات جو24فبروری ‘2003کو جاری کئے گئے تھے جس میں ایئر فورس میں کام کرنے والے مسلمانوں کو دڑاھی رکھنے سے منع کیاگیاتھا ۔

ز بیر نے اپنی درخواست میں کہاتھا کہ یہ احکامات ایک شہری بنیادی حقوق میں مداخلت ہے اور حکومت نے ہوم منسٹری کے ذریعہ ایک مکتو ب کی جولائی 18‘ 1990میں اجرائی عمل میں لائی ہے۔مذکورہ لیٹر میں ہوم منسٹری نے یونیفارم مسلم اور سکھوں افراد کو مذہبی بنیادوں پر داڑھی رکھنے کی اجازت د ی تھی ۔ انہو ں نے مزیدکہاکہ اس لیٹر کے حوالے سے ہی ہم نے داڑھی کھنے کی اجازت مانگی ہے.

مرکزنے کہاہے کہ ائی اے ایف کا فیصلہ متحد ہ طاقت اور سلامتی کے پیش نظر لیاگیا تھا۔حکومت نے عدالت عالیہ کو پہلے ہی واضح کرچکی ہے کہ ائی اے ایف ایک سکیولر ادارہ ہے جہاں پر بلاامتیاز مذہب‘ ذات ‘ رنگ ونسل تمام کی چیزوں کے بلائے طاق رکھ کر کام کیاجاتا ہے۔

درخواست گذار نے رٹ پٹیشن کے ذریعہ ائی اے ایف کے احکامات کو چند مذہبی حوالے دیکر دہلی ہائی کورٹ میں چیالنج کیاتھا۔ عدالت عالیہ نے بھی دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے مذکورہ دونوں درخواست گذاروں کی پٹیشن کو مسترد کردیا ہے۔