ملک گیر سطح پر دلتوں اور اقلیتوں پر جاری مظالم کے ذمہ دار خود ساختہ گائے رکشکوں کی تحقیقات کا جمعہ کے دن سپریم کورٹ نے فیصلہ کیاہے۔
حالیہ دنوں میں اس قسم کے واقعات کااضافہ ہوا ہے جس پر دائرہ کردہ ایک پی ائی ایل پر اپنا ردعمل ظاہر کرنے کی عدالت نے راجستھان‘ گجرات‘ اترپردیش ‘ مہارشٹرا‘ کرناٹک اور سنٹر حکومتوں کو ہدایت دی ہے۔
درخواست کے مطابق خود ساختہ گاؤ رکشکوں دلتوں اور مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلارہے ہیں عدالت کو چاہئے کہ اس میں مداخلت کرتے ہوئے اس کو روکے۔انڈین ایکسپریس کے کی رپورٹ کے مطابق ایک پی ائی ایل کانگریس لیڈر تحسین پونا والا نے بھی داخل کی ہے۔
اگست چھ کو وزیراعظم مودی نے اس قسم کے واقعات میں ملوث گاؤ رکشکوں کو غیرسماجی عناصر قراردیا تھا۔ انہوں نے غیرسماجی سرگرمیوں کے ذریعہ گاؤ رکشہ کا دعوے کرنے والوں کے متعلق مودی نے کہاتھا کہ موقع پرست لوگ سماج میں گاؤتحفظ کے نام پرزہر گھولنے کی کوشش کررہے ہیں۔
دلتوں او راقلیتوں کے خلاف خود ساختہ گاؤ رکشکوں کے پرتشدد واقعات کے سبب حالیہ دنو ں میں ایک طوفان برپا ہوا تھا۔ پچھلے سال اترپردیش کے دادری میں محمد اخلاق نامی 52سالہ شخص کو کم سے کم سے سوافراد پر مشتمل ایک ہجوم نے بیف کے استعمال کے شبہ میں بے رحمی کے ساتھ پیٹ کر موت کے گھاٹ اتاردیاگیا تھا۔
جبکہ جولائی کے مہینے میں چار دلتوں کو مردہ گائے کی چمڑے نکالنے کے الزام میں گاؤ رکشکوں نے گجرات کے اونا ضلع میں بے تحاشہ زدکوب کیاتھا۔
You must be logged in to post a comment.