آسام/ مغربی بنگال۔ سپریم کورٹ نے آسام میں نیشنل رجسٹریشن آف سٹیزن( این آر سی) میں اپنے اعتراضات اور صداقت نامہ پیش کرنے کے لئے راحت پہنچاتے ہوئے مذکورہ تاریخ میں توسیع کی ہے۔
سپریم کورٹ نے 15ڈسمبر سے بڑھا کر اب تاریخ31ڈسمبرڈسمبر مقرر کردی ہے۔ کیس کی سنوائی کے دوران این آرسی کے کوارڈینٹر پرتیک ہاجیلہ نے بتایا کہ قطعی مسودہ میں جن چالیس لاکھ لوگوں کے نام شامل نہیں ہوئی تھی ان میں سے صرف14.8لاکھ لوگوں نے ابھی تک ہی اپنا دعوی پیش کیاہے۔
بتادیں کہ اس اتوار ایک سرکاری بیان جاری کرتے ہوئے کہاگیاتھا کہ دعوئے کے دوران لوگ این آرسی کے زمرے کے باہر دستاویزات حوالے نہیں کرسکتے۔
این آر سی میں ناموں کو شامل کرنے کے لئے درخواست گذار وں کو جاری کردہ ہدایت کے مطابق اور این آر سی فارم میں بتائے گئے دستاویزات ہی داخل کرنے کی اجازت ہے۔
این آرسی کے ریاستی کوارڈینٹر دفتر کی طرف سے جاری بیان میں کہاگیاہے کہ سابق میں اگر کوئی دستاویزات جمع کراچکا ہے تو اسی دوبارہ دستاویزات جمع کرانے کی ضرورت نہیں پڑے گی
۔واضح رہے کہ 30جولائی کے روز این آر سی کا قطعی مسودہ جار ی ہونے کے بعد چالیس لاکھ سے زائد لوگوں نے نام میں اس میں شامل نہیں تھے مگر ناموں کے اندراج کے لئے ثبوت او رشواہد پیش کرنے کاموقع فراہم کیاجارہا ہے اور اب اس کی قطعی تاریخ2018ڈسمبر31مقرر کی گئی ہے