گوہاٹی۔ریاست آسام میں سٹیزن ( ترمیم) بل2016کے متعلق دوگروپوں کے درمیان منقسم رائے دیکھائی دی۔ساوتھ بارک ویلی میں 190سے زائد تنظیموں نے جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی( جے پی سی) کو مجوزہ بل کی حمایت میں میمورنڈم پیش کیا۔
آسام کی ساوتھ بارک ویلی میں مجوزہ ترمیم شدہ بل کے متعلق جے پی سی کے پہلے پانچ روز دورے کے موقع پر آسامی اکثریتی برہما پتر ویلی نے پیر کے روزاپنی سخت ناراضگی جتاتے ہوئے نمائندگی کی جبکہ ایشین ایج کی خبر کے مطابق اکثریت ‘ ریاست کے رہنے والے اور انفرادی طور پر منگل کے روز مجوزہ ترمیمی بل کی حمایت میں آگے ائے۔
دی آسام پیپلز اسوسیشن (اے جی پی) جو بی جے پی کی ساتھی بھی ہے نے اپنی ایک یادواشت میں بل کی مخالفت یہ کہتے ہوئے کی کہ آسامی لوگوں کی شناخت کے لئے مذکورہ بل خطرہ ہے‘ جبکہ اپوزیشن کی کانگریس پارٹی نے بھی ا سکی شدت کے ساتھ مخالفت کی۔
اس کے برخلاف بارک ویلی کے سینئر کانگریسی لیڈرس بشمول ایم پیز اور اراکین اسمبلی نے پیر کے روز بل کی حمایت کی اور ہندو بنگالیوں کی کی شہریت کے لئے حمایت کی جو مذہبی بنیاد پر ہندوستان ائے ہیں۔
جبکہ بی جے پی لیڈران کا بڑا حصہ مذکورہ شہری ترمیم بل2016پر اپنی زبان بند رکھے ہوئے ‘ ایم او ایس برائے ریلوے اور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ راجن گوہین نے بل کی واضح طور پر حمایت کی۔