یدرآباد۔پانچ سو اور ایک ہزار کے نوٹوں کی تنسیخ کے بعد حکومت اب سونے کی برآمد پر امتناع عائد کرنے کا گولڈ ٹریڈرس کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔انڈیادنیاکا دوسر ملک ہے جہاں پر سونے کی بھاری مانگ ہے اور گولڈ مرچنڈس یہاں کی ضرورت کے مطابق سونا برآمد کرتے ہیں۔
گولڈ ٹریڈرس کے مطابق ایک تہائی لوگ بلیک منی کے ذریعہ سونا خریدتے ہیں۔ ہندوستان میں سونے کی مانگ ایک ہزار ٹن تجاوز کرگئی ہے۔ گولڈ ٹریڈرس کو خدشہ ہے کہ وزیراعظم مودی کا اگلہ نشانہ گولڈ ٹریڈ ہوگا۔انہیں ڈر ہے کہ گھریلو زیوارت کی تیاری کے لئے بھی سونا کی برآمد پر روک لگایا جاسکتا ہے۔
مسٹر دمن پرکاش راتھوڑ ڈائرکٹر ایم این سی بلینس‘ چینائی نے کہاکہ کوئی قانون جو جویلر س پر تحدیدات عائد کرتا ہے تو یہ صحیح اقدام نہیں ہوگا۔انہوں نے کہاکہ اگلے چندماہ شادیوں کا سیزن ہے جس میں سونا کی مانگ میں یقینی طور پر اضافہ ہوگا۔
ایسے میں حکومت کالے دھن کے ذریعہ سونا میں اپنے پیسوں کو تبدیل کرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف یہ اقدام اٹھاسکتی ہے۔سرکاری ذرائع کے مطابق اس پر کچھ بھی رائے دینا جلد بازی ہوگی مگر انہوں نے سونا کی برآمد پر پابندی کے بعد حالات تشویش ناک ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
چند ایک گولڈ ٹریڈرس دو تین کیلو سونا اڈوانس میں خریدنے کے خواہاں ہیں مگر وہ پریشان بھی ہیں۔.