جئے پور 7 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) راجستھان اسمبلی کی 200 کے منجملہ 199 نشستوں پر آج سہ پہر 3 بجے تک زائداز 60 فیصد پولنگ ہوچکی تھی۔ اس دوران سوشیل میڈیا پر ایسے بے شمار رائے دہندوں کے سیلفیز کا سیلاب اُمڈ آیا جو ووٹ ڈالنے کے بعد سیاہی لگی اُنگلیوں کو فخریہ انداز میں دکھا رہے تھے۔ نوجوانوں بالخصوص پہلی مرتبہ اپنے جمہوری حق کا استعمال کرنے والے لڑکے لڑکیوں نے حق رائے دہی سے استفادہ کی تصویر پوسٹ کرنے کے لئے واٹس اپ، ٹوئیٹر اور فیس بُک کا سہارا لیا۔ ایک نوجوان ووٹر گریش شرما نے کہاکہ ’جمہوریت میں حق رائے دہی کا استعمال فخر کی بات ہے‘۔ اجمیر میں ووٹ دینے والے دیپیش گوئیل کے اسٹیٹس میں یہ درج تھا کہ ’میں نے اپنے مستقبل کا انتخاب کرلیا۔ آپ بھی ایسا ہی کیجئے‘۔ سی اے کی طالبات نکیتا شرما اور انکتا شرما نے جئے پور کے حلقہ مالویہ نگر میں ووٹ ڈالنے کے بعد اپنی بے پناہ خوشی کا اظہار کیا۔ اُنھوں نے پی ٹی آئی سے کہاکہ ’جی ہاں ہم اپنے جمہوری حق سے استفادہ کے اس نشان کو فخر کے ساتھ دکھارہے ہیں اور ووٹ ڈالنے کے بعد ہمیں کافی خوشی ہوئی ہے‘۔ انجینئرنگ کے ایک طالب علم روی سریواستو نے صرف اپنی اُنگلی کی تصویر پوسٹ کی اور کہاکہ وہ صرف سیاہی کے نشان پر توجہ مرکوز کرنا چاہتے ہیں کیوں کہ یہ اس بات کی علامت ہے کہ اُنھوں نے ووٹ دیا ہے۔