چیف منسٹر یوپی کی تازہ شرانگیزی، غیرمذہبی قراردینے والے مسلمانوں پر تنقید
لکھنؤ ۔ 29 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر یوپی یوگی ادتیہ نے آج سوریہ نمسکار کو مسلمانوں کی نماز کے مماثل قرار دیتے ہوئے ایک اور تنازعہ کھڑا کردیا۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ سوریہ نمسکار کی مخالفت کرتے ہیں، معاشرہ کو مذہبی خطوط پر تقسیم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ادتیہ ناتھ قبل ازیں مسلمانوں کے ایک گوشہ کو سوریہ نمسکار کو غیراسلامی قرار دینے کی بھی مذمت کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ سوریہ نمسکار مذہبی ہم آہنگی کی ایک خوبصورت مثال ہے۔ انہوں نے آج کہا کہ مسلمان مختلف انداز اختیار کرتے ہوئے اپنی نماز مکمل کرتے ہیں جبکہ یوگا میں مختلف آسن اختیار کئے جاتے ہیں۔ سوریہ نمسکار بشمول پرانا یام بھی اس میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ (دو مذہبوں کے درمیان) ہم آہنگی کی یہ ایک خوبصورت مثال ہے لیکن بعض ’’بھوگی‘‘ جو یوگا میں یقین نہیں رکھتے، معاشرہ کو ذات پات، نسل، مذہب اور علاقہ وغیرہ کی بنیادوں پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سوریہ نمسکار کے تمام آسن بشمول پرانا یام نماز کے مماثل ہیں جو ہمارے مسلم بھائی ادا کرتے ہیں لیکن کسی نے بھی دونوں کی مماثلت کو اجاگر کرنے کی کوشش نہیں کی کیونکہ چند لوگ صرف بھوگا میں دلچسپی رکھتے ہیں یوگا میں نہیں۔ ادتیہ ناتھ تین روزہ یوپی یوگا مہااتسو کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ مرکز اور ریاست کی سابقہ حکومتوں پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے اسی طرح کے پروگرام کیلئے اجازت طلب کی گئی تھی
لیکن انہوں نے اسے فرقہ وارانہ قرار دیکر اجازت نہیں دی۔ 2014ء سے پہلے یوگا کے بارے میں کچھ کہنا بھی فرقہ پرستی سمجھا جاتا تھا لیکن مودی کے وزیراعظم بننے کے بعد دنیا بھر میں یوگا کی مقبولیت کے اقدامات کئے گئے اور سابق ریاستی حکومتوں نے اسکولس میں یوگا اور سوریہ نمسکار کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا۔ کل ہند مسلم پرسنل لا بورڈ نے ملک گیر سطح پر اس کے خلاف مہم چلائی۔ ادتیہ ناتھ نے کھل کر سوریہ نمسکار کی تائید کی جس کی وجہ سے ایک تنازعہ پیدا ہوگیا ہے۔ مسلمانوں کا کہنا ہیکہ ان کا مذہب اور عقیدہ اس پر عمل کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ ادتیہ ناتھ نے کہا کہ جو لوگ سورج دیوتا کے بارے میں بات کرنا بھی فرقہ پرستی سمجھتے ہیں، انہیں سمندر میں ڈوب مرنا چاہئے تاکہ باقی زندگی تاریکی کمرہ میں گذار سکیں۔ ادتیہ ناتھ ہندوتوا کی علامت ہیں۔ انہوں نے عہد کیا تھا کہ چیف منسٹر بننے کے بعد مذہب کی بنیاد پر کوئی فرق و امتیاز نہیں برتا جائے گا۔ وزیراعظم کی بھرپور ستائش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مودی نے یوگا کو ایک عالمی ورزش بنا دیا۔ اقوام متحدہ نے بین الاقوامی یوم یوگا 30 جون کو قرار دیا۔ بین الاقوامی یوم یوگا تقاریب 2015ء میں 175 ممالک میں شرکت کی۔ 2016ء میں ان کی تعداد 192 ہوگئی تھی۔