لکھنؤ : بابری مسجد ۔ رام جنم بھومی تنازع میں آج شنکر اچاریہ نے اعلان کیا کہ جو آ ر ایس ایس ، وی ایچ پی اور بی جے پی جیسی سخت گیر بھگوا تنظیموں کو پریشان کرسکتا ہے۔پریاگ راج میں کمبھ میلہ میں شنکر اچاریہ نے دھرم سنسد میں اعلان کیا کہ وہ ۲۱ ؍ فروری وہ ایودھیا کیلئے جائیں گے او راسی رو ز وہاں رام مندر کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھیں گے ۔
اس دھرم سنسد میں مذہبی رہنماؤں نے واضح الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ وشواہندو پریشد کی مجوزہ دھرم اجلاس فرضی ہے اور آرایس ایس اور وی ایچ پی تنظیمیں سناتن ہندو دھرم کے ماننے والوں کی نمائندہ نہیں ہوسکتیں ۔ دوسری طرف مسلم فریق کا کہنا ہے کہ کوچ کے اس اعلان کو حکومت اور عدالت سنجیدگی سے لیں کیونکہ لااینڈ آرڈر حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ بابری مسجد معاملہ عدالت عظمیٰ میں زیر دوراں ہیں ۔ اس کیلئے کورٹ اور حکومت کی ذمہ داری ہے ۔
وی ایچ پی کا کہنا ہے کہ ہمیں اس کوچ سے کوئی مطلب نہیں ہے ۔ہم ۳۱؍ جنوری کو دھرم سنسد کررہے ہیں جس میں رام مندر کے تعلق سے فیصلہ لیا جائے گا ۔ سوامی شنکر اچاریہ نے دھرم سنسد میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایودھیا کیلئے ۲۱؍ فروری کو کوچ کریں گے او روہاں رام مندر کی سنگ بنیاد رکھیں گے ۔ سوامی اچاریہ نے مزید کہا کہ اگر ہمیں اس کے لئے گولی بھی کھانی پڑی تو ہم کھالیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس کوچ کے دوران قانون کی خلاف ورزی نہیں کریں گے ۔