سوامی اسیما نند نے کہا ہےکہ مسلمان نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا کےلئے پریشانی ہیں۔ سوامی اسیما نند کو اجمیر درگاہ، مکہ مسجد اورسمجھوتہ ایکسپریس بم دھماکہ معاملے سے بری کیا جاچکا ہے۔ ممبئی تک کو دیئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا ‘جس طرح سے مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ ہورہا ہے اورجس طرح سے وہ پوری دنیا پرکنٹرول کررہے ہیں، جس طرح سےمسلمان مانتے ہیں کہ جو لوگ قرآن میں یقین نہیں کرتے، انہیں زندہ رہنے کا حق نہیں ہے، اسی طرح سے یہ ہندوستان اورپوری دنیا کے لئے بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔
اس نے کہا ‘مسلمانوں کی پریشانی معاشرے میں موجود ہے، پھربھی میں نے کبھی بھی انہیں ختم کرنے کی نہیں سوچی۔ میں جان کرحیران رہ گیا تھا کہ دھماکہ کے بعد پولیس مجھے تلاش رہی ہے، مجھے توپتہ بھی نہیں تھا کہ سمجھوتہ کیا ہے، لیکن مجھے سرینڈرکرنے کے لئے کہا گیا؛۔ اسیما نند نے الزام لگایا کہ پولیس نے انہیں ہندو دہشت گرد کے نام پرپھنسایا اورٹارچرکیا۔ انہوں نے کہا کہ جوجرائم میں نے قبول کیا تھا وہ مجھ سے زبردستی قبول کروائے گئے تھے اورمجھے ٹارچرکیا گیا تھا۔
حال ہی میں اسیما نند کو2007 کے سمجھوتہ بلاسٹ معاملے میں پنچکولہ کی ایک اسپیشل عدالت نے بری کردیا تھا۔ جبکہ این آئی اے کی اسپیشل کورٹ نے مارچ 2017 اجمیردھماکہ معاملہ اوراپریل 2018 میں مکہ مسجد دھماکہ کیس میں بری کردیا تھا۔ 18-17 فروری 2007 کو سمجھوتہ ایکسپریس میں دھماکہ ہوا تھا، جس میں 68 لوگوں کی موت ہوگئی تھی۔ اس کے بعد حیدرآباد کے مکہ مسجد میں دھماکہ ہوا، جس میں 9 لوگوں کی موت ہوگئی تھی۔ اکتوبر2007 میں اجمیرکے خواجہ معین الدین چشتی درگاہ میں دھماکہ ہونے پرتین لوگوں کی موت ہوگئی تھی۔